تحریر: راؤ خلیل احمد پیرس
ایلن کردی کی نعش !چارلی ایبڈو اور اردنی کارٹونسٹ کی نظر میں۔ گزشتہ برس ترکی کے ساحل پر لال قمیض پہنے اوندھے منہ پڑے شامی بچے ایلن کر دی کی نعش کی تصویر نے دنیا کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھا۔ جس کے بعد یورپ میں آنے والے پناہ گزینوں کے لیے ہمدردی کے جزبات نے جنم لیا تھا ۔
مگر سال نوء کی تقریبات میں جرمنی میں خواتین پر جنسی حملے میں پناہ گزینوں کے مکروح کردار نے ایلن کردی کی موت کو بھی حرف تنقید بنا دیا ہے ! فرانس کے متنازع کارٹون فیم میگزین ، چارلی ایبڈو نے کارٹون میں جرمنی میں عورتوں پر جنسی حملے کرنے والے تارکینِ وطن کو ایلن کردی کے مستقبل کے طور پر دیکھانے کی کوشش کی ہے۔ جس میں ایک شخص کو ایک عورت کے پیچھے بھاگتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اردن کے ایک آرٹسٹ نے چارلی ایبڈو کے جواب میں ایک کارٹون کے زریعے ایلن کردی کو بڑا ہوکر ایک ڈاکٹر بنتا ہوا دیکھایا ہے ۔ جسے اردن کی ملکہ رانیہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر شیئر کر کے فرانسیسی متنازع جریدے چارلی کو کھرا کھرا جواب دیا ہے۔
تحریر: راؤ خلیل احمد پیرس