کراچی…..کراچی کی احتساب عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دس دن کی توسیع کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو منی لانڈرنگ، ٹھیکوں میں کمیشن اور ٹرسٹ کے نام پر فراڈ کے مقدمات میں 14 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت پیش کیا گیا۔دوران سماعت تفتیشی افسر کا کہنا تھاکہ کیس کے دو ملزمان کے بیان رکارڈ کرلیے ہیں مزید 10 گواہوں کو بھی طلب کیاگیا ہے جبکہ ملزم عبد الحمید کی گرفتاری کے لیے انٹرپول اور دیگر اداروں سے رابطہ کیا جارہا ہے۔اسٹاک ایکسچینج کا ڈیٹا جمع کرنے کے لیے بھی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ڈاکٹر عاصم کے وکلا نے مزید ریمانڈ کی مخالفت کی ۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی حراست کو 145 دن ہوچکے ہیں۔ان کے خلاف کوئی شہادت سامنے نہیں لائی گئی۔الزامات کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی ایم آر آئی رپورٹ کے مطابق انکا دماغ اور سیل ڈیڈ ہورہے ہیں جبکہ رپورٹ عدالت میں آنے سے پہلے میڈیا پر چل رہی تھی کہ سب ٹھیک ہے۔ڈاکٹر عاصم کے وکلاء نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر نے کہا تھا کہ 80 فیصد تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔کیا 14 دن میں باقی 20 فیصد تحقیقات مکمل نہیں کرسکے؟پروسکیوٹرنیب امجد علی شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے وکلا تحقیقات میں غیر شفافیت دیکھتے ہیں تو اس سے بڑی عدالت کیوں نہیں جاتے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں مزید دس دن کی توسیع کرتے ہوئے انھیں طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ کہ ڈاکٹر عاصم کو ڈائرکٹر جے پی ایم سی کے سامنے پیش کیا جائےاگر وہ مشورہ دیں تو انھیں اسپتال داخل کرایا جائے۔