چارسدہ…خیبر پختونخوا میں درسگاہ ایک بار پھر دہشت گردوں کا نشانہ بنی ہے، حملہ آوروں نے باچا خان یونیورسٹی میں دہشت حملہ کردیا، حملے میں یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری کے پروفیسر حامد شہید سمیت 7 شہیداور50زخمی ہوگئے۔
باچا خان یونیورسٹی میں معمول کے مطابق تدریسی عمل جاری تھا اور طلبا و طالبات حصول علم میں مصروف تھے کہ صبح ساڑھے نو بجے کے قریب دہشت گرد وں نے یونیورسٹی میں داخل ہوکر فائرنگ شروع کردی ، جس سے خوف ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی، اس دوران دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ مطابق پاک فوج کے کمانڈوز نے یونیورسٹی کے ایک بلاک میں چھپ کر فائرنگ کرنے والے دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 4گارڈز اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں دو لڑکوں اور ایک لڑکیوں کا ہاسٹل ہے، یونیورسٹی کے اندرموجود اسٹاف سے رابطہ ہے، یونیورسٹی میں 3 ہزار سے زائدطلبہ و طالبات ہیں جبکہ مشاعرے کیلئے 600 مہمان بھی آئے ہوئے ہیں۔سینئر صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین کے مطابق یونیوسٹی کی ایک ٹیچرنے انہیں ایس ایم ایس کرکے بتایا کہ یونیورسٹی میں شدید فائرنگ کے بعدبھگدڑ مچ گئی اور خوف ہراس پھیل گیا۔ذرائع کے مطابق حملہ آور گیسٹ ہائوس کے راستے یونیورسٹی میں داخلے ہوئے، پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد6سے ‘8کے درمیان ہے۔زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال چارسدہ منتقل کردیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ شدید زخمیوں کوپشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کی بیشتر طالب علم ہیں۔