counter easy hit

ثنائے سرورِ عالم کا جام کب دو گے

 server Praise

server Praise

ثنائے سرورِ عالم کا جام کب دو گے
مری زبان کو اذنِ کلام کب دو گے

تری عطائیں بہت ہیں مگر مرا تجھ سے
وہی سوال ! مدینے کی شام کب دو گے

تڑپ رہا ہے تخیل اسی سراپے کو
غزل کو نعت کا حسنِ کلام کب دو گے

ہمارے خون سے ہولی بھی ہو چکی اب تو
امیرِ شہر کو آخر لگام کب دو گے

خدایا امن کی طالب ہے اب زمیں تجھ سے
بلکتی چیختی رادھا کو شام کب دو گے