کراچی……….اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے موبائل انٹرنیٹ پر ٹیکسوں کی بھرمار کو پاکستان میں براڈ بینڈ کے فروغ کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج قرار دے دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جولائی سے ستمبر 2015سے متعلق جائرہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موبائل اور براڈ بینڈ کے صارفین کی خاطر خواہ تعداد کے باوجود ان خدمات سے استفادہ ٹیکسوں کی بلند شرح کی وجہ سے کم ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند سال کے دوران براڈ بینڈ صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم کمپنیوں کے درمیان سخت مسابقت اور ٹیکسوں کی بلند شرح کی وجہ سے صارفین کی تعداد کے لحاظ سے براڈ بینڈ کے استعمال میں اضافہ ناکافی ہے۔ ملک میں موبائل فون کے مجموعی صارفین کی تعداد 13کروڑ تک پہنچ چکی ہے تاہم براڈ بینڈ سروس استعمال کرنے والوں کی تعداد 2کروڑ 12لاکھ تک محدود ہے اس طرح اب بھی 10کروڑ 30 لاکھ کے قریب صارفین پر مشتمل وسیع مارکیٹ باقی ہے۔