شہدا میں دس طلبہ کا تعلق چارسدہ سے تھا ، واقعہ میں اسسٹنٹ پروفیسر سید حامد حسین اور اسسٹنٹ لائبریرین افتخار بھی شہید ہوگئے
چارسدہ (یس اُردو) چارسدہ میں دہشتگردوں نے نہتے طلبا کو خون میں نہلا دیا ، باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں انیس طالب علموں سمیت اکیس افراد شہید اور نو زخمی ہو گئے ۔ پاک فوج کے بروقت آپریشن میں چاروں دہشت گرد مارے گئے ۔ بزدل اور انسانیت کے دشمنوں کا تعلیم کی پیاس بجھانے والوں پر ایک اور وار ، خیبر پختونخوا میں پھر تعلیمی ادارے کو نشانہ بنایا ۔ چھپ کر وار کرنے والے بزدل دشمنوں نے دھند کا فائدہ اٹھایا ، صبح نو بجے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی کی پچھلی سائیڈ سے داخل ہوئے ۔ دو سیکورٹی گارڈز کو زخمی کرنے کے بعد کینٹین اور ہاسٹل میں گھس کر دستی بم پھینکے اور اندھا دھند فائرنگ کر دی ۔ سفاک دشمن نے ہاسٹل میں سوتے ہوئے طلبا کو بھی نشانہ بنایا ۔ یہ منظر دیکھ کر ہر طرف افراتفری مچ گئی ۔ طلباء نے مرکزی دروازے کی طرف دوڑ لگا دی اور عمارت سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے ۔ طالبات نے خوفزدہ ہونے کے بجائے بہادری دکھائی ۔ خود بھی باہر نکلیں اپنی ساتھی طالبات کو بھی حوصلہ دے کر باہر لائیں ۔ پولیس کی بھاری نفری تھوڑی دیر میں موقع پر پہنچ گئی اور ان کا دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا ۔ اس دوران پاک فوج کے جوان برستی گولیوں میں یونیورسٹی میں داخل ہو گئے ۔ سکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو یونیورسٹی کے بلاکس میں محصور کردیا اور چاروں دہشتگردوں کو سیڑھیوں اور چھت پر جہنم واصل کرکے یونیورسٹی کو کلیئر کرالیا ۔ شہدا میں دس کے قریب طلبا کا تعلق چارسدہ سے تھا ۔ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سید حامد حسین اور اسسٹنٹ لائبریرین افتخار بھی اس اندوہناک واقعہ میں شہید ہوئے ۔