نیویارک……ایک معاشی جائزہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آنے والے آئندہ دس برسوں میں پاکستان کی شرح ترقی کی رفتار پانچ اعشاریہ صفر سات رہے گی جبکہ بھارت سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرتا معاشی ملک ہوگا۔معاشی جائزے کی یہ رپورٹ ہارورڈ یونیورسٹی کے مرکز برائے عالمی ترقی کی جانب سے تیار کی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ دس برسوں کے دوران جن ممالک کے تیز رفتار ترقی کے امکانات ہیں ان کا تعلق جنوبی ایشیا اور مشرقی افریقا سے ہے ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ترقی کی جانب گامزن نظر آتا ہے اور آنے والے دس برسوں کے دوران اس کی ترقی کی شرح نمو سالانہ پانچ اعشاریہ صفر سات رہنے کا امکان ہے ۔
آنے والی دہائی میں بھارتی کی معاشی ترقی کی شرح چھ اعشاریہ نو آٹھ فیصد رہے گی جو تمام ممالک سے زیادہ ہوگی ۔بھارت کے تیز رفتار ترقی کی وجوہ کے بارے میں رپورٹ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ اس کی ترقی کا سبب ہوگا ۔چین کے بارے میں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ دس برسوں کے دوران اس کی معاشی ترقی کی رفتار چار اعشاریہ دو آٹھ فیصد رہے گی ۔ رپورٹ کے مطابق مشرقی افریقا میں بہت سے ممالک سالانہ پانچ اعشاریہ پانچ فیصد کی رفتار سے ترقی کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ ان میں یوگنڈا ، تنزانیا، کینیا ، مالاوی، مڈغاسکر شامل ہیں ۔ دوسری جانب آئندہ دس برسوں کے دوران ترقی یافتہ ممالک کی شرح ترقی میں سست رفتاری کے امکانات ہیں۔ امریکی معیشت کے بارے میں اندازہ ہے کہ وہ سالانہ محض دو اعشاریہ آٹھ فیصد شرح نمو حاصل کرے گی ۔ برطانیہ تین اعشاریہ دو۔دو فیصد جبکہ جرمنی کی سالانہ معاشی ترقی کا اندازہ صرف صفر اعشاریہ تین پانچ فیصد لگایا گیا ہے