کراچی…..سندھ اسمبلی کے احاطے میں مسمار کیے جانے والے کوارٹرز کے معاملے پر اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ بعض ارکان اس پر سیاست نہ کریں ۔مکینوں کی رہائش پرانا مسئلہ ہے۔
قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار نے کہا کہ خواجہ اظہار ینگ ڈاکٹرزکے احتجاج سے عام شہریوں کومسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ینگ ڈاکٹرزسے مذاکرات کے لیے کمیٹی قائم کی جائے۔سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اسمبلی احاطے میں مسمار کیے جانے والے کوارٹرز کے حوالے سے آغا سراج کا کہنا تھا کہ ارکان اس پر سیاست نہ کریں ۔ تھر کے مسائل پر بھی توجہ دی جائے۔آغا سراج نے مزید کہا کہ اگر متاثرین کو کوئی حادثہ پیش آیا تو اس کے وہ خود ذمہ دار ہونگے۔ اس پر قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار نے کہا کہ متاثرین کومتبادل رہائش فراہم کرنا حکومت کے لیے مشکل کام نہیں، وہ جن محکموں سے تعلق رکھتے ہیں ان کے توسط سے انہیں رہائش فراہم کردی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ جناح اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کی تنخواہوں کا مسئلہ فوری حل کیا جائے۔ جواب میں صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈہر بھی خاموش نہ رہے اور بولے کہ ڈاکٹرزمسیحا ہیں اور مسیحاکا ایسا کردار سمجھ نہیں آتا۔ڈاکٹرز کااحتجاج مناسب نہیں ہے، اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ایوان میں شور شرابا کرنے پر اسپیکر آغا سراج درانی نے پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان کو ڈانٹ بھی پلادی۔