نیویارک…….. امریکی ماہرین نے انسانوں میں خود کشی کے رجحان کی وجہ جاننے کےلئے شہد کی مکھیوں، چیونٹیوں اورچوہوں پر تحقیق کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکا کی فلوریڈا سٹیٹ یونیورسٹی میں نفسیات کے پروفیسر ٹامس جائنر کے مطابق شہد کی مکھیاں، چیونٹیاں، چوہے اور دیگرکئی حشرات انسانوں کی طرح گروہوں کی شکل میں رہتے ہیں اور اس کے باوجود ان میں خودکشی کا رجحان پایا جاتا ہے۔ ان جانوروں اورحشرات کے گروہوں کی شکل میں رہنے کی وجہ سے گروہ کے ایک رکن کا تعلق ایک ہی وقت میں کئی نسلوں کے ساتھ استوار رہتا ہے اور اس تعلق کو نبھانے میں وہ کئی خصوصیات کا اظہارکرتے ہیں۔ پروفیسر ٹامس جائنر کے مطابق یہ جانور اورحشرات اپنی بعض خصوصیات اپنے جینز کے ذریعہ آئندہ نسلوں کو بھی منتقل کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ جانوروں اور حشرات میں خودکشی کا رجحان کے ان جانوروں اورحشرات میں نیورو کیمیکل اور نیورو فزیولاجیکل سطح پر مرتب ہونے والے اثرات کا مشاہدہ اورتجزیہ کرکے ان پر کنٹرول کے تجربات کئے جاسکتے ہیں اوربعد ازاں ان تجربات کو انسانوں میں خودکشی کے رجحان پر قابو پانے کےلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔