قریب نصف آبادی تک خوارک کی امداد نہیں پہنچ رہی ہے۔
ایف اے او کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ، گزشتہ برس جون کی نسبت اس سال ایسے افراد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے جنہیں ضروری خوارک میسر نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 23 لاکھ افراد اندرون ملک نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں اور یہ تعداد ایک برس قبل کی تعداد سے 400 فیصد زیادہ ہے۔صحرائی ملک یمن میں صرف 4 فیصد زمین قابل کاشت ہے اور یہ ملک اپنی 90 فیصد غذائی ضروریات درآمدات سے پوری کرتا ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں یمن میں آنے والے دو سائیکلونوں یا طوفانوں نے مچھیروں کے روزگار کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ ایف اے او کے مطابق 2016ء میں یمن کی غذائی ضروریات کی کل لاگت 25 ملین ڈالر تک ہو گی۔