کراچی میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گرفتاری کو کراچی آپریشن میں ایک اہم موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔ اب اس کی تفتیش اہم مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ تفتیشی اداروں نے عزیر بلوچ کی سیاسی ملاقاتوں کا ریکارڈ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔
کراچی: (یس اُردو) لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر جان بلوچ سے سندھ کی اہم شخصیات نے ملاقاتیں کیوں کیں۔ کن کن سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی۔ ان ملاقاتوں کی وجوہات کیا تھیں۔ تفتیشی اداروں نے اب تمام ریکارڈ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ کے بیان کی روشنی میں سندھ کی اہم شخصیات سے بھی تفتیش کا امکان ہے۔سیاسی لڑائی کو ختم کرنے کیلئے بھی حکومتی شخصیات نے لیاری میں عزیر بلوچ سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس کا ریکارڈ بھی تفتیشی اداروں کے پاس موجود ہے۔ صرف سیاسی اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہی نہیں بلکہ لیاری گینگ وار کے زیر استعمال اسلحہ کی تحقیقات بھی اب آگے بڑھ رہی ہیں۔ نیٹو کا اسلحہ پیپلز امن کمیٹی تک کیسے پہنچا۔ نیٹو کا اسلحہ گینگ وار ملزمان کو کہاں سے فراہم کیا گیا۔ کن سیاسی رہنماؤں کی سرپرستی میں نیٹو کا اسلحہ ملزمان کو فراہم کیا گیا۔ تحقیقاتی ادارے اب اس کی کھوج لگانے میں بھی جت گئے ہیں۔