حکومت کا پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر جوابی وار۔ لازمی سروس ایکٹ کی منظوری دے دی۔ منظوری کے ساتھ ہی تمام یونینز بھی تحلیل ہو گئیں۔ اب ہڑتال یا احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کیا جا سکے گا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کل صبح سات بجے سے فضائی آپریشن معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد: (یس اُردو) بس بھئی بس، بہت ہو گیا احتجاجکل جہاز نہ اڑانے والا پائلٹ جائے گا گھر۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کیلئے لازمی سروس ایکٹ کی منظوری دے دی جس کے ساتھ ہی قومی ایئر لائن کی تمام یونینز بھی تحلیل ہو گئیں۔ وزیراعظم کی جانب سے ایوی ایشن ڈویژن کی منظور کردہ سمری کے مطابق اب پی آئی اے کا کوئی بھی ورکر مظاہرہ یا ہڑتال نہیں کر سکے گا جو ایسا کرے گا نوکری سے ہاتھ دھوئے گا اور جیل بھی جائے گا۔ پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لازمی سروس ایکٹ کی منظوری پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ منگل صبح سات بجے سے فضائی آپریشن معطل کرنے کی ڈیڈ لائن برقرار ہے۔ حکومت لاٹھیاں برسانا چاہتی ہے تو بھی تیار ہیں۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ احتجاج قانونی حق ہے تاہم حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے بھی تیار ہیں۔ اگلا لائحہ عمل نوٹی فکیشن پڑھنے کے بعد ہی بنائیں گے۔ پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف ملازمین نے مختلف شہروں میں چھٹے روز بھی دفاتر کی تالہ بندی کی۔ مظاہرے بھی کئے گئے۔