تحریر : آر۔ ایس۔ مصطفی
قاضی حسین احمد نے 5جنوری 1989کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی اور بڑے پیمانے پر پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگرکرنے کیلئے5 فروری کو ہڑتال کی اپیل کرکے یوم کشمیر منانے کا فیصلہ کیااس طرح 5 فروری 1989کو پوری پاکستانی قوم نے پہلی دفعہ یوم کشمیر منایا ۔5 فروری تحریک آزادی کشمیر میں سنگ میل کی حیثیت اختیار کر گیا اور آج بھی ہم 5 فروری کو یوم کشمیر کے طور پہ مناتے ہیں۔مسئلہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی موت کا مسئلہ ہے اسی لیے قائد اعظم محمد علی جنا ح بانی پاکستان نے اس کی اہمیت پاکستانی قوم پر اْجاگر کرنے کے لیے شروع ہی میں فر ما دیا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ ر گ ہے ۔ کوئی بھی انسان اپنی شہ رگ کے بغیر کیسے ز ندہ رہ سکتا۔
دنیا کی سب سے بڑی طاقت عوام ہوتی ہے اور دنیا میں سچ وہی ہوتا ہے جسے عوام تسلیم کرتی ہے ۔کشمیر ی عوام نے آزادی کی جو جنگ شروع کی تھی وہ آج بھی اسی جذبے سے جاری ہے اور بھارت کی سات لاکھ فوج بھی اس عزم میں لچک پیدا نہیں کر سکی۔بھارتی فوج نے کشمیری بستیوں کی بستیاں اور شہر کے شہر تباہ کئے مگر کشمیری عوام کی سچ کی آواز کو دبانے میں ناکام رہی۔جوا ن ، بوڑھے بچے اور خواتین اپنی جان کی بازی لگا رہے ہیں ان بے گناہ کشمیریوں کا خون جو بھارتی درندوں کے ہاتھوں پر ہے۔ چشموں اور ندیوں میں میٹھا پانی بہتا تھا۔
مگر اب ان ندیوں میں پانی کی بجائے خون بہتا نظر آتا ہے۔ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق صرف 2015میں 156نہتے کشمیریوں کو بھارتی فوج نے شہید کیا۔ڈیڑھ لاکھ بے گناہ کشمیری گرفتار ہیں جبکہ کشمیری بیواؤں کی تعداد22000تک پہنچ چکی ہے۔یتیم کشمیری بچوں کی تعداد ایک لاکھ ہے اور کشمیری ماؤں بہنوں کے گینگ ریپ سے متاثرہ تعداد لگ بھگ ہے اور 50 ہزارسے زائد افراد گمشدہ ہیں جبکہ تقریباًچھ لاکھ کے قریب ہنر مند افراد بے روز گاری کی زندگی گزاررہے ہیں۔2 نومبر 1947 کو نہرو نے دنیا کو گواہ بنا کر کہا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے۔
“We have declared that the fate of Kashmir is ultimately to be decided by the people. That pledge
we have given, and the Maharaja has supported it not only to the people of Kashmir but the world.
We will not, and cannot back out of it. We are prepared when peace and law and order have been
established to have a referendum held under international auspices like the United Nations. We want it to be a fair and just reference to the people, and we shall accept their verdict. I can imagine no fairer and juster offer.”
اقوام متحدہ کئی دفعہ حق خوداداریت کی قراردادیں پاس کر چکی ہے اور بھارتی حکمران بھی اپنا وعدہ دوھراتے رہے مگر بھارت آہستہ آہستہ کشمیریوں اور اقوام متحدہ سے کیے گئے سے وعدوں سے مکر گیااور اقوام متحدہ اپنی قرار داد پر عمل کروانے میں ناکام نظر آتی ہے۔پاکستان اپنے موقف ڈٹا ہوا ہے اور کشمیر کا حل کشمیر کی عوام کے امنگوں کے مطابق چاہتا ہے۔
ہر سال 5 فروری کو پاکستانی عوام یوم کشمیر منا کر دنیا کو بتاتی ہے کہ ہمارے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیںپاکستان میں ان کی آواز بلند کرنے کے لیے ہر سال ٥ فروری کویوم یکجہتی کشمیر منایا جاتا ہے اور منایا جاتا رہے گا۔خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان برسوں پرانی دشمنی کی برف پگھلے گی اور دونوں ممالک میں تعلقات بڑھے گے۔مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امنممکن نہیں۔
تحریر : آر۔ ایس۔ مصطفی