سرائے عالمگیر(نمائندہ خصوصی)عہدوں کے لالچی،برساتی و درباری صحافیوں کی موجودگی میں صحافی برادری میں اتحاد ناممکن ہے ،حمید چوہدری ،تفصیل کے مطابق سینئرنائب صدر سٹی پریس کلب تحصیل سرائے عالمگیر حمید چوہدری نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ اس وقت سرا ئے عالمگیر کی صحافی برادری سخت نا اتفاقی کا شکار ہے جس کی وجہ خود کو سینئر کہلوانے کے شوقین مزاج صحافی ،عہدو ں کی ہوس ،برساتی و دربان صحافی ہیں جن کی وجہ سے ورکنگ صحافیوں کی بھی بد نامی ہو رہی ہے اس وقت سرائے عالمگیر کی صحافی 2حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے ایک گروپ ورکنگ صحافیوں کا ہے جو کہ سار ا دن خبروں ،تقریبات کی کوریج اور عوامی مسائل کی نشاندہی اورعوام کی آواز کو حکام بالا تک پہنچانے کیلئے شہر بھر میں گھومتے نظر آتے ہیں جبکہ صحافیوں کا دوسرا گروپ جو کہ عہدوں کے لالچی،برساتی صحافی و دربان صحافی ہیں جوکہ صرف کسی قومی اخبار یا TV چینلوں سے وابستہ ہیں مگر وہ اس وابستگی کو عوامی مسائل کو اجاگر کر نے یا کسی مظلوم کی آواز کو حکا م بالا پہچا نے کیلئے نہیں بلکہ صرف اور صرف اپنی ذاتی شہرت و فائدے کیلئے استعمال کرتے ہیں انکی اپنی اخباروں میں بھی کبھی خبریں نہیں لگتی بلکہ قومی اخبارمیں جگہ کم ہوتی ہے کہہ کر ٹال دیتے ہیں ان کی اپنی اخباروں یا TVچینلوں پرآج تک عوامی مسائل کی خبر نہیں لگی مگر کسی بھی سرکاری افسرایس ایچ او ،ڈی ایس پی ،ڈی پی او ،ڈی سی او یا کسی بھی سرکاری افسریا منتخب نمائندوں یا کسی بھی بااثرشخصیت کی جانب سے پریس کانفرنس یا تقریب کے موقع پر صرف فوٹو سیشن کروانے کیلئے کسی بادشاہ کے دربانوں کی طرح دا ئیں اور بائیں کھڑے ہو جاتے ہیں اور صبح کسی بھی لوکل اخبار میں اپنی تصویر دیکھ کے خوش ہو تے ہیں ان کو برساتی صحافی کہنا حق بجانب ہوگایہ لوگ موجودہ تمام صحافی گروپوں میں موجود ہیں ،میں آخرمیں اپنے صحافتی قائد سرپرست اعلی تحصیل پریس کلب (رجسٹرڈ)حا جی راجہ محمد انور سے گذارش کرتا ہوں کہ ان عہدوں کے لالچی ،دربان و بر ساتی صحافیوں کی بجائے جلد ہی ورکنگ صحافیوں پر مشتمل باڈی کا اعلان کریں تاکہ سینئر کہلوانے کے شوقین پست ذہن کی حوصلہ شکنی اورور کنگ صحا فیوں کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔