برازیلیا… لاطینی امریکا کے ملک برازیل میں اس مرتبہ کا سالانہ کارنیوال دنیا بھر کے لیےزکا وائرس کی شکل میں ٹائم بم بن سکتا ہے۔ یہ وائرس رحم مادر میں انسانی جنین اور اس کے دماغ تک کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
سرکاری طور پر ہفتےسے شروع ہونے والے سالانہ کارنیوال میں ملک کی آدھی سے زیاہ آبادی یعنی تقریباً 10 کروڑ افراد سڑکوں، میدانوں اور ساحلوں پر نکل آتے ہیں اور اگلے 5 روز تک دن رات رقص اور دیگر تفریحی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد میں آپسی قربت زکاوائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے کیوں کہ زکا وائرس انسانی جسم کے سیال سے منتقل ہوتا ہے جس میں انسانی لعاب اہم ترین ہے۔دوسری جانب کینیا نے خبردار کیا ہے کہ زکا وائراس کے خطرات کی وجہ سےوہ ریو اولمپک مقابلوں سے دستبردار ہو سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیروبی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہےکہ برازیل کو مکمل یقین دہانی کرانی ہو گی کہ اولمپک مقابلوں کے دوران اس کے ایتھلیٹس اس وبائی بیماری سے مکمل طور پر محفوظ رہیں گے۔ایک اور اطلاع کے مطابق امریکی اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر برازیل میں زکا وائرس کا خطرہ برقرار رہتا ہے تو اسپورٹس فیڈریشن کو ریو 2016 اولمپک مقابلوں میں اپنے ایتھلیٹس نہیں بھیجنا چاہئیں۔
گزشتہ اولمپک مقابلوں میں سب سے زیادہ تمغے امریکی کھلاڑیوں نے جیتے تھے اور آئندہ مقابلوں میں امریکا کا شرکت نہ کرنا، ریو اولمپک کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔ امریکی براعظموں نے اس وبائی وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی ہوئی ہیں۔کولمبیا کے صدر جوان مینوئل سانتوس کا کہنا ہے کہ ملک میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین مچھر کے کاٹے سے پھیلنے والے وائرس زکا کا شکار ہوگئی ہیں۔سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں صدر سانتوس نے کہا کہ ان کی حکومت کو خدشہ ہے کہ کولمبیا کے 25 ہزار سے زائد باشندے اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین ہیں۔انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین میں زیکا وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ ان کے نومولود بچے لامحالہ پیدائشی معذوری اور دیگر اعصابی عوارض کا شکار ہوں گے۔سائنس دانوں نے کولمبیا کے پڑوسی ملک برازیل میں حالیہ ہفتوں کے دوران بڑی تعداد میں چھوٹے سر اور دماغی طور پر مفلوج بچوں کی پیدائش کو حاملہ مائوں کے زکا وائرس کا شکار ہونے کا نتیجہ قرار دیا ہے تاہم زکا وائرس اور لاطینی امریکہ میں نومولود معذور بچوں کی پیدائش میں اچانک اضافے کے درمیان براہِ راست تعلق پر تاحال تحقیق کی جارہی ہے اور اس بارے میں یقین سے کوئی بات نہیں کہی جاسکتی کہ معذور بچوں کی پیدائش زکا وائرس کا ہی نتیجہ ہے۔مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والے اس وائرس کا تاحال کوئی علاج یا ویکسین دریافت نہیں ہوئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کا علاج دریافت ہونے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔