counter easy hit

امن کا گہوارہ نشانے پر

Terrorists

Terrorists

تحریر: راجہ شجاع احمد منہاس
آج میرا قلم لکھتے ہوے یہ کہہ رہا تھا لکھوں تو کیا لکھوں۔آج اس سانحہ نے میرے قلم کو بھی لکھنے پر مجبور کردیا ہے۔لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہا لکھوں تو کیا لکھوں۔اس سانحہ نے تو پاکستانی قوم میں افرا تفری پھیلا دی ھے۔اس وطن میں تخریبی کاروائیوں کی کیا وجہ ہے۔ ان تخریبی کاروائیوں کے پیچھے کون ھے؟یہ سب کس چیز کا بدلہ ہے؟یہ اور کچھ نہیں تو صرف اور صرف دھشت گردوں کی بزدلانہ حرکت ہے۔

کیونکہ بزدلانہ حرکت بزدلوں کے علاوہ کوئ نہیں کر سکتا۔آپ میرے اظہار خیال سے سمجھ گئے ہو ں گے کہ میرا کس بات کی طرف اشارہ ہے۔میں ان بزدل دھشت گردوں کی بات کررہا ہوں۔وہ بزدل جو پاکستان کے سکولز و کالجز و یونیورسٹیز پر حملہ کرسکتے ہیں۔وہ تعصب ورانہ کاروائیاں کرکے پاکستانی قوم کا مستقبل برباد کرنا چاہتے ہیں۔لیکن ہماری قوم بہادر قوم ہے۔اس قوم کی بہادری کی کوئ مثال نہیں۔

Zarb-e-Azab

Zarb-e-Azab

پاکستان کے شاہین فوجی جوآں ان بزدلوں کے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملادیگی اور ملا رہی ہے ۔آج آپریشن ضرب عضب ان کے دلوں میں کانٹےکی طرح چبھ رہا ہے جس کا بدلہ وہ پاکستان کے معصوم طلبہ سے لے رہے ہیں۔ابھی ہم سانحہ پشاور کو نہ بھول پائے تھے کہ ان ظالموں نے ماہ جنوری کے اواخر میں چارسدہ یونیورسٹی پر اٹیک کرکے ہمیں ایک اور زخم دےدیا۔وہ ہمارے طالبعلموں سے ڈرتے ہیں کیوں کہ آج ایک طالبعلم ان کے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملا دے گا۔اس ڈر کیوجہ سے وہ ہمارےتعلیمی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔اگر وہ لڑنا چاہتے ہیں

چوہے کی بلوں سے نکلیں اور پاک آرمی کیساتھ لڑیں۔ایسا سبق سکھائیں گے جیسے 65 ء کی جنگ میں اپنے ازلی دشمن بھارت کو سکھایا تھا۔ہماری آرمی انشاء اللہ آخری دھشت گرد کے خاتمے تک ان کا مقابلہ کرے گی اور ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔پاکستان ہمارے لیے اللہ کی نعمت ہے اول اللہ اس امن کے گہوارے کو دھشت گردوں کے ناپاک ارادوں سے محفوظ رکھے۔

تحریر: راجہ شجاع احمد منہاس