ہر رکن اسمبلی کی تنخواہ 83 ہزار ماہانہ ، تنخواہوں میں اضافہ آئندہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ منسلک ہوگا
لاہور (یس اُردو) پنجاب اسمبلی نے ارکان کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل منظور کرلیا ، وزیر قانون پنجاب نے بل کی منظوری کے لئے اپوزیشن سے مک مکا کی ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوڑ دی ، پنجاب اسمبلی میں وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے قوانین عوامی نمائندگان پنجاب 2016 کا بل پیش کیا جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔ اس بل کے مطابق ارکان صوبائی اسمبلی کی تنخواہیں اورمراعات ڈبل کردی گئی ہیں ۔ ہر رکن اسمبلی کی تنخواہ اور مراعات 42 ہزار سے بڑھ کرتقریبا 83 ہزار روپے ماہانہ ہوگئی ۔ بل کے مطابق ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ آئندہ سے سرکاری ملازمین کے اضافے کے ساتھ بھی منسلک کر دیا گیا ۔ اعلی گریڈ کے آفیسر کی تنخواہ میں جس قدر ہر سال اضافہ ہوگا ، ایم پی اے کو بھی وہ اضافہ ملے گا ، رکن پنجاب اسمبلی کی بنیادی تنخواہ اٹھارہ ہزار اور ڈیلی الاؤنس ایک ہزار روپیہ کردیا گیا ، کنوینس الائونس چارسوسے بڑھاکر چھ سو روپے ،مہمانداری الاونس پانچ ہزارسے دس ہزار کر دیا گیا جبکہ ٹریولنگ الائونس پانچ روپے سے پندرہ روپے فی کلومیٹر ، ہائوس رینٹ دس ہزار سے انتیس ہزار کر دیا گیا ۔ یوٹیلٹی الائونس تین ہزار سے چھ ہزار ، ٹیلی فون الائونس پانچ ہزار سے دس ہزار کر دیا گیا ۔ ایڈیشنل ٹریولنگ الائونس پچھتر ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار سالانہ ہوگا ۔ وزیر قانون پنجاب نے بل متفقہ منظور ہونے پر اپوزیشن کی اپنے انداز میں ہی تعریف کی ۔ بل کے مطابق اکاموڈیشن الائونس ، کار مینٹی ننس الائونس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ۔ بل کا اطلاق جولائی 2015 سے ہو گا جس سے پنجاب اسمبلی کو گزشتہ سات ماہ کے بقایا جات میں تقریبا 10 کروڑ روپے برداشت کرنا ہونگے ۔ ہر رکن اسمبلی کو بقایا جات کی مد میں 2 لاکھ 66 ہزار ملیں گے ۔ پارلیمانی سیکرٹری کو پچھلے سات ماہ کے بقایا جات کی مد میں ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس ملیں گے ۔