پسنی…….بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں ڈریجنگ نہ ہونے کے باعث وہاں کی فش ہاربرکئی سال سے غیرفعال ہے، جس کی وجہ سے ماہی گیری کی سرگرمیاں متاثر ہیں۔
بندرگاہ کی توسیع کے لیےجاپانی گرانٹ سے شروع ہونے والا منصوبہ چھ سال بعد بھی نامکمل ہے۔ماہی گیری کے فروغ کے لیے 1989 ءمیں بلوچستان کا پہلا فش ہاربر پسنی میں قائم کیا گیا تھا، ہاربر سے منسلک جیٹی کی گہرائی 20فٹ تھی جبکہ کشتیوں کی آمد ورفت کیلئے دو چینل بنائے گئے تھے، جس سے ماہی گیر استفادہ کرتے تھے۔تاہم ڈریجنگ نہ کرنے کے سبب مٹی اور ریت جیٹی کی تہہ میں جمع ہوتی گئی جس کے باعث اس کی گہرائی صرف 4فٹ رہ گئی ہے، اب دونوں چینلز بند ہوگئے ہیں جس سے کشتیوں کی آمد بند ہوگئی ہے، طویل عرصے سے فش ہاربر غیر فعال ہونےکی وجہ سے ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔