کوئٹہ…….کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ نے نواب اکبر بگٹی کیس میں نوا بز ادہ جمیل اکبر بگٹی کی آئینی درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظو ر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے۔
نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سےکیس میں نامزد سابق صدر پرویز مشرف، سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتا ب شیرپاور اور سابق صوبائی وزیرداخلہ میر شعیب نوشیروانی کی بریت کے فیصلے کو بلوچستان ہائیکورٹَ میں چیلنج کیا۔ہائی کورٹ کےجسٹس شکیل بلوچ کی عدالت میں اپیل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے فر یقین کو نوٹسز جاری کردئیے جبکہ ماتحت عدلیہ سے انکا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ۔مدعی نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکلا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ماتحت عدلیہ نے شواہد ریکارڈ کئے بغیر تکنیکی بنیادوں پر کیس میں ملزمان کو بری کیا ہے اور جو 23گواہان کے بیان ریکارڈ کروانے،نواب ا کبر بگٹی کی قبر کشائی،اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ڈی این اور قتل کی وجہ جا ننے اور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کابینہ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے اجلاس کےکمنٹس منگوانے سے متعلق درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا جو آئینی طور پر ان کا حق بنتا تھا بعد ازاں کیس کو آئندہ سماعت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔