کراچی …افراہیم بٹ … یہ اُن دنوں کی بات ہے جب مدھو بالا کے دیومالائی حسن کا جادو سر چڑھ کر بول رہا تھا۔ایک طرف دلیپ کمار ان کی زلفوں کے اسیر تھے تو دوسری طرف پریم ناتھ اپنا دل ہاتھ پہ دھرے پھرتے تھے۔
ایسے میں فلم ریل کا ڈبہ شروع ہوئی تو نوجوان شمی کپور بھی حسن کی دیوی مدھوبالا کو دیکھتے ہی اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھے۔یک طرفہ محبت کی اس کہانی کا انکشاف شمی کپور کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب شمی کپور : دی گیم چینجر میں کیا گیاہے۔شمی کپور کے مطابق مدھو بالا جب پانی پیتی تھیں تو ان کے گلے میں پانی بہتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔انہیں اپنی خوبصورتی کا بہ خوبی احساس بھی تھااور وہ خود بھی دلیپ کمار پر فریفتہ تھیں۔پونا میں جب ان کی فلم نقاب کی شوٹنگ ہو رہی تھی تو دلیپ کمار روزانہ ممبئی سے گاڑی چلاکرپونا جاتے اور مدھوبالا کودن بھر شوٹنگ میںمصروف دیکھتے رہتے ۔مدھوبالا اور دلیپ کمار کے اس عشق کے بارے میں معلوم ہونے کے باوجود شمی کپور مدھو کے دیوانے بن گئے تھے۔نہ جانے کتنی خوبصورت عورتوں سے ملنے اور کتنی ہی حسینائوں کی محبت میں گرفتار ہونے کے باوجود شمی کپور کا کہنا تھاکہ انہوں نے مدھوبالا سے زیادہ حسن کہیں اور نہیں دیکھا۔وہ اپنے آپ میں دانش، توازن اور حساسیت میں بھی سراپا حسن تھیں۔زندگی کے آخری دنوں میں شمی کپور مدھوبالا کو بہت زیادہ یاد کرنے لگے تھے ۔اکثر کہا کرتے کہ مدھوبالا جیسی عورتیں اب کیوں نہیں ہیں ۔ان کے بغیرجیسے زندگی میں دھڑکنوں کی کمی واقع ہو گئی ہے۔شمی کپور نے اسی پاگل پن میں مدھوبالا سے شادی کی خواہش بھی ظاہر کی تھی جس پر مدھوبالا نے کھلکھلاتے ہوئے انہیں ٹال دیا تھا۔شمی کپورہارے ہوئے جواری کی طرح گھر لوٹے تھے اور اپنی ماں کے شانے پر سر رکھ کر رونے لگے تھے جس پر ماں نے کہا تھا کہ پاگل ہو گئے ہو کیا؟ایک مسلمان لڑکی تم سے شادی کیوں کرے گی؟ ریل کا ڈبہ کے بعد شمی کپور اور مدھو نےدو اور فلموں نقاب اور بوائےفرینڈ میں بھی ایک ساتھ کام کیا۔شمی کپورمدھو بالا کے علاوہ شرمیلا ٹیگور کے حسن سے بھی متاثر تھے لیکن نوتن کے سامنے وہ اپنے آپ کو کلی طور پر ہار بیٹھے تھے۔پہلی فلم کے وقت وہ بہت زیادہ دبلے پتلے تھے جس پر مدھوبالا نے انہیں اپنا وزن بڑھانے کا مشورہ دیا تھا ۔
دس سال بعد جب وہ بوائے فرینڈ کے سیٹ پر مدھو سے ملے تو خاصے فربا ہو چکے تھے۔مدھو نے کہا کتنے موٹے ہو گئے ہو، اپنا وزن کم کرو۔ شمی کپور کہتے تھے کہ ایسی باتیں صرف مدھوبالا ہی کر سکتی تھیں۔