ٹھٹھہ …………. تھر میں موروں کی بیماری مرغیوں کو بھی لگ گئی ۔رانی کھیت سمیت دیگر بیماریوں کے باعث سندھ کے فارم میں ہزاروں مرغیاں مرنا شروع ہوگئیں۔مرغیوں کو ٹھٹھہ سے کراچی جانیوالی شاہراہ کے اطراف میں پھینک دیاگیا ۔
ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع سے کراچی میں مرغی کی ڈیمانڈ کو 70 فیصدان دونوں اضلاع کے مختلف علاقوں میں قائم پولٹری فارموں سے پوراکیا جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مرغی کی قیمتیں اچانک 100 روپے کلو تک پہنچنے کی سب بڑی وجہ مرغیوں میں پھیلنے والی بیماری رانی کھیت بتائی جارہی ہے ۔اس سے قبل تھر میں بھی بڑی تعداد میں قیمتی مور بھی مرچکے ہیں اور اب اس بیماری نے ٹھٹھہ کی پولٹری فارموں پر بھی حملہ کیا ہواہے اورمرنیوالی مرغیوں کوٹھٹھہ سے کراچی جانیوالی شاہراہ کے اطراف میں بوریوں میں بھرکر پھینک دياگیا ہے۔
ریسرچ آفیسر سندھ ویکیسن سینٹرکراچی کے ڈاکٹر امین سومرو کےمطابق یہ بیماری بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اس کے نتیجے میں پہلے مرغی سست ہوجاتی ہے اور کھانا پینا چھوڑدیتی ہے جس کے بعد اس کے عمل تنفس پر حملہ ہوتاہے اور پھیپھڑوں میں پانی بھر جاتاہے ۔