لالہ موسیٰ (جمیل احمدطاہر)غازی ناموس رسالت غازی ملک ممتازقادری کی اڈیالہ جیل میں پھانسی کے بعدلالہ موسیٰ میں غازی ممتازقادری تحریک کے زیراہتمام ریلی نکالی گئی،ریلی کی قیادت خطیب شہرمولاناغلام ربانی چشتی ،مولانامحمدیوسف سیالوی ،ڈاکٹرنورمحمددانش القادری،صاحبزادہ عبدالواحدسیالوی ، چوہدری فیصل اخترگجر،عثمان عزیزقادری،عدنان خان جلالی، مولاناعطاء اللہ کیلانی ودیگرعلماء کرام نے کی،ریلی جامع مسجدبلال مین بازارسے شروع ہوئی جو میلادچوک جی ٹی روڈ پہنچ کراجتماع کی شکل اختیارکرگئی،شرکاء ریلی نے ٹائرجلاکرجی ٹی روڈ بلاک کردی اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے رہے ،مظاہرین نے کتبے اٹھارکھے تھے جن پرمسلم لیگ(ن) قاتل لیگ پرلعنت بے شمارکے نعرے درج تھے ،جی ٹی روڈ اڑھائی گھنٹے سے زائدوقت بلاک رہی ،مقامی تاجربھی دکانیں بندکرکے احتجا ج میں شامل ہوتے رہے،پولیس کی بھاری نفری کسی بھی ناخوشگوارصورتحال سے نمٹنے کیلئے چوکس رہی،شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے غازی ملک ممتازقادری کی شہادت کو عدالتی قتل قراردیااور کہاکہ حکمرانوں نے ایک عاشق رسول کو پھانسی دے کراللہ کے عذاب کو دعوت دے دی ہے ،پاکستان اسلام اور کلمہ طیبہ کی نام پرمعرض وجودمیں آیاتھالیکن ایک اسلامی ملک میں ایک سچے عاشق رسول کو اسلامی قوانین کے دفاع کرتے ہوئے ایک گستاخ کو واصل جہنم کرنے کے جرم میں پھانسی دے کربیرونی آقاؤں اور یہودونصاریٰ کی خوشنودی حاصل کی گئی ہے ،جس کی پرزورمذمت کرتے ہیں،شرکاء نے ایک قراردادکے ذریعے مطالبہ کیاکہ لالہ موسیٰ کے رہائشی عظیم عاشق رسول ﷺ اور ولی کامل پیرسیدشاہ ولائت ؒ کے خانوادے کے چشم وچراغ غازی سیدفرازنویدکو سزائے موت سنائے جانے کی فیصلہ کی پرزورمذمت کی گئی اور مطالبہ کیاگیاکہ غازی سیدفرازنویدکو فی الفوررہاکیاجائے،ریلی میں جماعت اسلامی لالہ موسیٰ کے سابق امیرحاجی عبدالستارانصاری،زونل امیر112ڈاکٹرعرفان احمدصفی کی قیادت میں کارکنان جماعت نے بھی شرکت کی،جبکہ مسلم لیگ(ن) پی پی پی ،پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے کوئی شخصیت یاکارکن شریک نہ ہوا،