سرائے عالمگیر(نمائندہ خصوصی) اقرباء پرورری اور رفقامیں عوامی وسائل کی بندر بانٹ کے بعد بچے کھچے وسائل کو ترقیاتی منصوبوں سے عوام کو تحفہ دینا حاتم طائی کی قبر پر لات کے مترادف ہے چونکہ کمیشن اور کرپشن کی بنیاد کی ابتداء اسی نقطہ سے ہے تفصیل کیمطابق ممتاز سیاسی سماجی اور کاروباری شخصیت راہنماء تحریک انصاف راجہ اعجاز محمود آّدھی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقرباء پروری اور رفقاء کو نوازنے کے نام پر عوامی خدمت کا ایک ڈھونگ رچایا جارہاہے چونکہ عوامی وسائل کو لوٹنے کا یہ نون لیگ کا آزمودہ طریقہ ہے جب تک کمیشن اور کرپشن کی روک تھام کے لیے عملی طور پر قومی ادارے آزاد اور خود مختار نہیں ہونگے عوام کی بہتری ناممکن ہے چونکہ موجودہ حکمران آمریت سے بھی بدتر حکومتی نظام کو دوام دے رہے ہیں جو کہ چند خاندانوں پر مشتمل ہے ہر ادارے میں حکومتی سربراہ کے رفقاء براجمان ہیں ترقیاتی منصوبہ جات کی فائلیں عالمی معیار کے عین مطابق ہیں جبکہ حقائق اس کے بر عکس ہیں چونکہ ایڈیٹرز فائلوں کی حد تک محدود ہیں جبکہ حقائق کمیشن اور کرپشن سے عبارت ہے چونکہ ٹھیکیداروں اور انسپکشن عملہ کی ساز باز سے ناقص اور پرانا سامان استعمال ہو رہا ہے جس روز فائلیں اور حقائق ایک ساتھ آڈٹ کے لیے پیش ہو گئی اور ادارے آزاد ی سے کام کرنا شروع ہو گئے تو پاکستان کو ترقی کی منازل طے کرنے سے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہو گاتمام چوروں کا ٹھکانہ جیلوں میں ہو گا چونکہ چھوٹے سے چھوٹااور بڑے سے بڑاترقیاتی منصوبہ کمیشن اور کرپشن سے محفوظ نہیں ہے