ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ متحدہ کے خلاف 1992ء کی طرح نئی سازش کی گئی ہے، کہتے ہیں سازش کا اسکرپٹ پرانا، البتہ طریقہ واردات مختلف ہے۔
کراچی: (یس اُردو) مصطفیٰ کمال اور عمران خان کے الزامات نے متحدہ کے لئے پریشانی بڑھا دی ہے۔ فاروق ستار کو انہی الزامات کا جواب دینے کیلئے کراچی میں پریس کانفرنس کرنا پڑی، بولے دبئی سے دو افراد تشریف لائے ہیں اور اس بار مائنس ون فارمولے پر کسی اور شکل میں کام کیا جا رہا ہے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے متحدہ پر را سے تعلق کا الزام لگایا لیکن عوام نے انھیں مسترد کر دیا، اگر عمران خان ہی مصطفیٰ کمال کے کنسلٹنٹ ہیں تو ان کا بھی اللہ ہی حافظ ہے۔ فاروق ستار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ اور گرفتار کارکنوں سے ٹیلی فونک رابطے کئے جا رہے ہیں۔ نمبر نہیں آتے لیکن فون آتے ہیں اور وفاداریاں تبدیل کرنے کا کہا جاتا ہے، یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ اگر بنگلے سے سفارش آجائے تو چھوڑ دیا جائے گا۔فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ لگتا ہے ارکان پارلیمنٹ کی وفاداریاں خریدنے کیلئے مقدمات کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ فاروق ستار نے عوام سے اپیل کی کہ نئی سازش کی ٹائمنگ کو بھی دیکھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی متحدہ نے قومی سطح پر جانے کی کوشش کی، پر کاٹ دئیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ پر ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ملک دشمنی کے الزامات لگائے گئے، لیکن عوام کی عدالت نے تمام الزامات کو مسترد کر کے ہر بار بھاری مینڈیٹ دیا۔