اسلام آباد…… وزیرمملکت طارق فضل چوہدری نے وفاقی دارالحکومت کے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں سرنجز کے دوبارہ استعمال کا انکشاف کیا ہے، کہتے ہیں کہ اسپتال انتظامیہ کوہٹاکر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس میںانکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آبادکے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں چلتا رہا موت کا دھندا، استعمال شدہ سرنجز استعمال ہوتی رہیں اور یہ سب کچھ ہوا بعض عناصر کی اسپتال انتظامیہ سے ملی بھگت کے ساتھ، سرجیکل وارڈ سے سرنجز اکٹھی کی جاتی تھیں اور پھر دوبارہ پیک کر کے اسپتال کو بیچ دی جاتیں، انسانیت کے دشمنوں نے بڑا مال بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان بے نقاب ہو چکے، اسپتال کی پوری انتظامیہ کو تبدیل کر کے تحقیقات کرائی جا رہی ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ یہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے، پمز اسپتال میں علاج کی بجائےہلاکت خیز بیماریاں پھیلائی گئیں، اس سے بڑاجرم کیاہوسکتاہے۔ چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں تمام کرپٹ افسران کو پکڑ کے رپورٹ پیش کی جائے اور جرم میں ملوث عناصر کو کڑی سزائیں بھی دلاائی جائیں