counter easy hit

پاکستانی ٹیم سیکیورٹی پر پاک، بھارت بیانات پر مختصر نظر

The security team

The security team

اسلام آباد…….بالاآخر بھارت کو ماننا پڑا کہ پاکستان کا موقف اور ملک میں پاکستان مخالف جذبات کے پیش نظر سیکیورٹی کو لیکر تحریری ضمانت کا مطالبہ جائز تھا۔دھرم شالہ سے میچ کولکتہ منتقل کرنے پر پاکستان نے بھارتی فیصلے کو سراہالیکن دھمکیوں کا سلسلہ پھر بھی بند نا ہوا تو ڈو مور کے لئے کہا گیا۔
نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمشنرعبدالباسط بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ سے اس سلسلے میں بات کرنے کے لئے بہت پہلےملاقات کے خواہشند تھے لیکن انہیں یہ موقع نہ مل سکا۔الٹا بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اگر ٹورنامنٹ میں شامل نہیں ہوتا تو پھر قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔بھارت غالباً یہ سمجھ رہا تھا کہ و ہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو قائل کر لے گا، لیکن وزیر داخلہ چوہدری نثا ر نے واضح کر دیاکہ دھمکیوں کے سائے میں کرکٹ نہیں ہو سکتی اوریہاں سے برف پگھلی ۔چوہدری نثار کے بیان کے بعد پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کی نئی دہلی میں بھارتی سیکرٹری داخلہ سے ملاقات ہوئی، جس میں پاکستانی موقف کو سنا گیا۔ہائی کمشنر نے بھارت کی جانب سے تحفظ کی یقین دیہانی کا پیغام اسلام آباد پہنچایا۔پاکستان ٹیم اب حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد آج رات بھارت روانہ ہوگی جہاں وہ اپنا پہلا میچ کوالیفائنگ راونڈ میں کامیاب ہونے والی ٹیم سے کھیلے گی۔