counter easy hit

سرکار کا حکم کھوہ کھاتے، ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں جاری

Eat Lair government order

Eat Lair government order

کھاریاں(تحصیل رپورٹر) سرکار کا حکم کھوہ کھاتے، ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں جاری، دو ہفتے گزر جانے کے بعد بھی کرائے کم نہ ہو سکے۔ تفصیلات کے مطابق یکم مارچ کو ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے ضلعی حکام نے کرایوں میں 10فیصد کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اور ٹرانسپورٹرز کو حکم جاری کیا کہ تمام روٹس پر چلنے والی گاڑیاں فی الفور کرائے کم کریں ورنہ ان کی گاڑیاں 72گھنٹے کیلئے بند کر دی جائے گی۔لیکن چودہ دن کے عرصے کے دوران نہ تو کرائے کم ہوئے اور نہ ہی ضلع بھر میں ایک گاڑی بھی زائد کرائے کی بناء پر بند ہوئی۔ نہ کسی ٹرانسپورٹر کو جرمانہ ہوا۔ البتہ کئی دنوں سے لوکل روٹوں پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کنڈیکٹرز اور مسافروں کے درمیان تکرار اور لڑائیاں جاری ہیں۔ وزیر اعظم نوازشریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پٹرولیم کی قیمتیں کم کرنے کا کریڈٹ حاصل کرنے کیلئے الیکٹرانکس میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر عوامی توجہ حاصل کرنے کیلئے کروڑوں روپے کی تشہیر کی۔ لیکن بات تشہیر سے آگے نہ بڑھ سکی۔ ضلع گجرات میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان اور شہریوں کے درمیان کرائے کم کرنے کیلئے جھگڑے اور گالی گلوچ تک ہوتی رہی۔ باخبر ذرائع کے مطابق اکثر روٹوں پہ مسافروں اور کرایہ وصول کرنے والے کنڈیکٹروں کے درمیان اکا دکا لڑائیوں کی اطلاع بھی ملی ہے۔ دو ہفتے گزرنے کے بعد بھی ضلع گجرات کی انتظامیہ نئے کرائے نامے پر عمل درآمد نہ کروا سکی۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور مقامی ٹرانسپورٹروں کے درمیان اندرون خانہ کوئی گٹھ جوڑ ضرور موجود ہے ورنہ دوسرے اضلاع کی طرح ضلع گجرات میں بھی دس فیصد کرائے کم کر کے ان پر عمل درآمد ہو سکتا تھا۔ جبکہ روزمرہ کی گھریلو اشیائے ضرورت کی قیمتیں بھی کم ہونے کی بجائے بڑھتی جا رہی ہیں۔ چاہئے تو یہ تھا کی تیل کی قیمتیں کم ہوتے ہی روزمرہ کی گھریلو اشیائے ضرورت کی قیمتیں بھی کم ہو جاتیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے بھی کم ہو جاتے لیکن ضلع گجرات میں تو سرمایہ داروں اور روزمرہ کی اشیائے ضرورت کے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹروں نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے حکم کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کھاریاں سے گجرات، سرائے عالمگیر، ڈنگہ، کوٹلہ گلیانہ اور دیگر شہروں کو جانے والی گاڑیوں کے مالکان اور عملہ کو نئے کرایہ نامہ کے مطابق کرایہ وصول کرنے کا پابند بنایا جائے اور زائد کرائے کا مطالبہ کرنے والے ٹرانسپورٹر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔