لالہ موسیٰ(جمیل احمدطاہر)ضلع گجرات میں پنجاب حکومت کی 50کروڑکی لاگت سے نیاڈی ایچ کیوہسپتال بنانے کی تجویزمستحسن ،مگرپہلے سے بنائے گئے ہسپتالوں کی ضروریات پوری کون کرے گا۔۔۔؟ ،آج تک حکومتوں نے صرف عمارات ہی تعمیرکی ہیں ان میں ادویات ،ماہرین اور سہولیات بالکل ناپیدہیں،’’اگادوڑتے پچھاچھوڑ‘‘ کے فارمولے پرعمل کرنابندکیاجائے،ان خیالات کا اظہارجماعت اسلامی ضلع گجرات کے نائب امیرچوہدری عرفان احمدصفی نے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے کہاکہ صرف لالہ موسیٰ میں سرکاری سطح پرقائم ہسپتال حکومتی توجہ سے محروم ہیں ،ٹراماسنٹرصرف نام کا ٹراماسنٹرہے اس کی حیثیت ڈسپنسری سے زیادہ نہیں ،جہاں نہ تو ماہرین موجودہیں اور نہ ہی ٹراماسنٹرکی سہولیات ہیں ،آر،ایچ ،سی میں ادویات انجمن بہبودی مریضاں اور سول ہسپتال جوکہ 40بستروں پرمشتمل ہے تاحال ایک ڈاکٹراوربغیرادویات کے چلایاجارہاہے،یہی حال میٹرنٹی ہسپتال کا ہے،انہوں نے کہاکہ پہلے سے قائم اداروں میں سہولیات اور ادویات فراہم کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیاجاسکتاہے ورنہ بلڈنگ کی تعمیرافسران اور ٹھیکیداروں کیلئے تو باعث برکت ہوسکتی ہے عوام اس سے فیضیاب نہ ہوسکیں گے۔