مٹھی ……تھرپارکرمنتقلی کی مفت ایمبولنس سروس اچانک ختم کر دی گئی ہے ،جس سے مریض بچوں کی اموات کی شرح میں بھی تشویشناک اضافہ ہو گیا ہے۔
صحرائے تھر میں بھوک پیاس اور غربت و افلاس کے مارے مکینوں کے لئے غذائیت کی کمی اور دیگر امراض میں مبتلا اپنے بچوں کو تشویشناک حالت میں بڑے شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں منتقلی کی مفت ایمبولنس سروس ختم کر دی گئی ہے، جس کے بعد تھر میں گزشتہ 2 روز کے دوران بچوں کی اموات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔سول اسپتال مٹھی کے ریکارڈ کے مطابق جنوری میں 72بچوں کو حیدرآباد اور کراچی کے اسپتالوں میں علاج کے لئے منتقل کیا گیا ،فروری میں یہ تعداد 51تھی اور مارچ کے ابتدائی15 دنوں میں 35بچے علاج کیلئے ایمبولنسوں کے ذریعے منتقل کئے گئے ۔ کچھ روز سے یہ سروس ختم کر دی گئی ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پٹرول کی مد میں فنڈز ختم ہو گئے ہیں جس کے باعث مفت ایمبولنس سروس ختم کی گئی ہے ۔