کراچی………ہم میں سے بہت سے لوگ روزانہ نہاتے ہیں خواہ صبح کا وقت ہو یا شام کا، تاہم ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کا اس حوالے سے موقف کچھ اور ہے۔
خلیجی اخبار کے مطابق پھیلنے والی بیماریوں کی ماہر خاتون ڈاکٹر ایلین لارسن کا نہانے کے حوالے سے نظریہ حیران کن ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ “لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ نہانے کا مقصد صفائی ہے مگر یہ درست نہیں، نہانے سے صرف جسم کی بدبو کو ختم کیا جا سکتا ہے مگر اس سے بیماری سے تحفظ حاصل نہیں ہوتا ۔ اس سلسلے میں ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھو لینا ہی کافی ہے ۔لارسن کے مطابق نہانے کی کثرت کے نتیجے میں آپ صحت کے مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں کیوں کہ اس سے جلد خشکی کا شکار ہوسکتی ہے اور یہ عمل جسم کے مساموں کو کھول دیتا ہے جس سے آپ کو متعدد وائرسوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ متعددطبی ماہرین لارسن کے نظریے سے متفق ہیں۔ اس حوالے سے جارج واشنگٹن یونی ورسٹی میں جلدی امراض کے شعبے کے اسسٹننٹ پروفیسر ڈاکٹر جم برینڈن مچل کا کہنا ہے کہ میرے نزدیک اکثر لوگ حد سے زیادہ نہانے کے عادی ہوتے ہیں. جس کے نتیجے میں جلد سے نکلنے والے قدرتی روغنیات ختم ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ مدافعتی نظام کا عمل بھی مشکلات کا شکار ہوتا ہے بالخصوص انسانی جلد سے متعلق ۔طبی ماہرین کے مطابق بہتر ہے کہ ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ نہایا جائے۔ ڈاکٹر مچل کے مطابق روزانہ نہانا غیرضروری ہے ۔ڈاکٹر لارسن کا کہنا ہے کہ روزانہ وقتا فوقتا ہاتھوں کو دھونا آپ کے لیے کافی ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیں کہ آپ کے کپڑے صاف ہوں اور آپ انہیں پابندی سے دھوتے ہوں۔اگرچہ یہ نظریہ بعض لوگوں کے لیے حیرانی کا باعث ہو گا. تاہم دوسری جانب پانی کے استعمال میں زیادتی سے بچنے کی وجہ سے ماحولیات کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی کرہ ارض کی اہم ترین قدرتی دولت کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے گا۔