مصطفیٰ کمال نے ایک اور بڑی وکٹ گرا دی ، پریس کانفرنس میں انیس ایڈووکیٹ کوشمولیت پر خوش آمدید
کراچی (یس اُردو) مصطفیٰ کمال نے ایک اور وکٹ گرا دی ، انیس ایڈووکیٹ بھی ان کے قافلے میں شامل ہوگئے ۔ انیس ایڈووکیٹ نے مصطفیٰ کمال کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین تھا کہ ایک وقت آئے گا کہ جب لوگ ہماری آواز سنیں گے ۔ کراچی کے جس خوف زدہ ماحول کو ختم کیا اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ضمیر کو جھنجھوڑا وہ قابل تعریف ہے ، انہوں نے کہا کہ میں ماضی میں بھی اپنے لیڈروں کی جانب سے کئے جانے والے غلط فیصلوں کی مذمت کرتا ہوں ، میں الطاف حسین کی لمبی عمر کی دعا کرتا ہوں کہ خدا انہیں لمبی عمر دے ۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے عوام کو فوج سے لڑا دیا اور آج وہ لوگ دربدر ہیں ، ہم نے الطاف حسین کیلئے قربانیاں دیں مگر انہوں نے ہمارے لئے کچھ نہیں کیا ، آج الطاف حسین اس حال پر ہیں کہ ان کے آنسو پونچھنے والا کوئی نہیں ، آج بھی میں انہیں سمجھانا چاہتا ہوں کہ ابھی وقت نہیں گزرا ، ابھی ان کے قدموں تلے سے زمین کھسک رہی ہے ، انہیں مہاجر قوم کی قیادت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے 20 ہزار مہاجروں کی جانیں لیں مگر اس کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں ہوا ، ان میں اکثریت نوجوانوں کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ معاف کرنے والا ہے آپ سے جو غلطیاں ہوئیں آپ ان کا ازالہ کیجیئے تاکہ آپ کو معافی مل سکے ، انہوں نے کہا کہ میں 1998 سے پاکستان سے باہر تھا اور یہ میری غلطی تھی کہ میں اپنا وطن چھوڑ کر باہر چلا گیا ، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین فرعونیت والے ذہن کے مالک ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ، میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ اب ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے ، انہیں چاہیئے کہ خود کو سدھاریں ۔ مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر کہا کہ لوگوں میں یہ تاثر تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں اور ایم کیو ایم حقیقی پارٹ ٹو بنا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ جس دور کی ہمارے مخالف بات کر رہے ہیں کہ ان کے پاس ہزاروں لوگ موجود تھے اس دور میں کوئی نائن زیرو پر کھڑا ہونے کی ہمت نہیں کرتا تھا ۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ خدا کے واسطے کراچی کے بچوں کو معاف کیجیئے ، لوگوں کو ان کے رشتہ داروں کے پاس جانے دیجیئے ، کیونکہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ،