کراچی .. …سندھ کے وزیر ماحولیات سکندر میندھرو کا کہنا ہے کہ پاکستان کو شدید ماحولیاتی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرات کا سامنا ہے ،اگر اس طرف فوری توجہ نہ دی گئی تو کروڑوں اور اربوں روپے خرچ کرکے بھی پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات سے بچایا نہیں جاسکتا۔
سکندر میندھرونے کہا کہ زمین کواس وقت سنگین ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا ہے۔سمندری سطح میں اضافہ ہورہا جس کی مثال کیٹی بندر ہے جہاں ہر سال زمین سمندر برد ہوجاتی ہے۔ گلوبل وارمنگ بڑھ رہی ہے، اس کی سب سے بڑی مثال گزشتہ سال بڑھنے والی شدید گرمی ہے ۔ پچھلے سال اسی درجہ حرارت کی وجہ سے کراچی میں ایک ہفتے کے اندر اندر ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت بڑے بڑے گلیشیئرز کو پگھلا رہا ہے ،اسی سے سمندری سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ملک میں اس وقت بھی بڑےپیمانے پر بارشیں نے تباہی پھیلائی ہوئی ہے اور سیلاب ہیں کہ سن 2010 سے اب تک تقریباً دوسال مسائل پیدا کررہا ہے۔ہفتے کی رات کراچی کے فریئرہال میں ارتھ آور کے حوالے سے ورلڈ وائیڈ فنڈ ز کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں سکندر میندھرو کا کہنا تھا جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے،ان علامات سےظاہر ہوتا ہے کہ ہماری دھرتی کوماحولیاتی خطرہ لاحق ہے۔اگر ہم نے اب بھی اس بارے میں شعور اجاگر نہ کیااور کوئی حفاظتی اقدام نہ کیا توزمین کوبچانے کے لیے کروڑوں اربوں روپے درکار ہوں گے۔ انہوں نےعوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں زمین کوماحول دوست بنانا ہے، مل کر اس کےحسن کی حفاظت کرنی ہے اور یہ تبھی ممکن ہوسکتا ہے جب عوام اور حکومت ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ حکومت اپنی ذمے داری پوری کررہی ہے ، عوام کو بھی درخت اگانے کے لئے آگے آنا ہوگا، دنیا کے دوسرے ممالک میں ایک ایک فرد زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کا مقابلہ جیت رہا ہے، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ ز میں نام درج کرایا جارہا ہے ، ہماری عوام کو بھی ایسا ہی کرنا ہوگا تبھی ماحولیاتی تبدیلی کو بچایا جاسکتا ہے۔