لندن …….یہ کوئی اُڑن طشتری نہیں بلکہ غبارے نما دنیا کا سب سے بڑا طیارہ ہے، جسے گزشتہ روز برطانیہ میں نمائش کیلئے پیش کر دیا ہے۔
3سال کی محنت کے بعدمکمل ہونیوالے اس دیوہیکل جہاز کی لمبائی 302 فٹ کے قریب ہے جو اب تک بننے والا دنیا کا سب سے بڑا جہاز ہے، ہیلی کاپٹر اورہوائی جہاز کے امتزاج سے بننے والی اس اُڑن طشتری کو آئندہ مہینے فضا میں ٹیسٹ فلائٹ کیلئے اُڑان بھرے گا۔
ایئرلینڈر نامی یہ دیوہیکل جہاز کے انجن کی آزمائش گزشتہ برس اکتوبر میں کی جاچکی ہے، تاہم اب ایک بار پھر اس کی جانچ ہوگی، جس میں اس مقصد کیلئے 13 لاکھ مربع فٹ ہیلیئم گیس بھری جائے گی۔ اپنی پہلی باقاعدہ پرواز میں ایئر لینڈر کو 112 کلومیٹر تک محدود رکھا جائے گا اور کامیابی کی صورت میں اس کے پہلے مکمل ماڈل کی تیاری کا کام شروع کر دیاجائیگا۔ایک ارب ڈالر لاگت سے مکمل کئے جانیوالے اس منصوبے میں ایئرلینڈر زیادہ سے زیادہ 20 ہزار فٹ بلندی پر جاکر 144 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑے گااور اپنے ساتھ 10 ٹن سامان بھی لے جا سکے گا۔بغیر رَن وے کے ٹیک آف اور لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ طیارہ سخت سے سخت موسمی حالات میں بھی پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو نہ صرف شور کے بغیر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ فضائی آلودگی سے بھی بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے۔