ننکانہ صاحب(محمد قمر عباس)کینڈا کالونی کے گرلز پرائمری سکول کی اپ گرایڈیشن نہ ہونے پرمکینوں کا ڈی سی او آفس کے سامنے احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق کینڈا کالونی میں واقع گرلز پرائمری سکول میں تعداد کے حساب سے اپ گرایڈیشن نہ ہوسکی پرائمری سکول میں ہر سال 50سے 60بچیاں پرائمری پاس کرتی ہیں اس کے علاوہ علاقے سے 6چھوٹے بڑے پرائیوٹ سکول یہاں سے تقریباً 100سے زائد بچیاں بھی پرائمری پاس کرتی ہیں اس طرح سے علاقے سے پرائمری پاس ہونیوالی طالبات کی تعداد 150کے قریب ہو جاتی ہے لیکن افوس اس بات کا ہے کہ صرف 15%طالبات ہی اپنی تعلیم جاری رکھ سکتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ کالونی سے ہائی سکول کا فاصلہ 3کلو میٹر بنتا ہے بچیوں کو سکول بھیجنے کیلئے پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کا اہتمام کرنا اور اخراجات برداشت کرنا والدین کی پہنچ سے دور ہے غریب اور مجبور والدین اپنی معصوم بچیوں کو اتنی دور تعلیم کی اجازت نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کی تعلیم ادھوری رہ جاتی ہے 85%معصوم بچیوں کی ننی منی خواہشات کا گلہ گھونٹ دیا جاتا ہے کوئی ٹیچر ، ڈاکٹر ، انجینئر اورنرس بننے کا خواب دیکھتی ہیں جو کہ ادھورا رہ جاتا ہے اہلیان علاقہ ، کینڈا کالونی ، بھٹہ آبادی ، شادباغ کالونی ، ڈھاری بھٹیاں ، دھوڑ کوٹ کے علاقہ جات کی عوام نے وزیرا علیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ پرائمری سکول کو ترجیحی بنیادوں پر مڈل سکول کا درجہ دیا جائے اور نئے تعلیمی سال 2016ء پرائمری گرلز سکول کینڈا کالونی میں چھٹی جماعت کے داخلہ کی اجازت دی جائے تاکہ معصوم بچیوں کا مستقبل پروان چڑھ سکے اور یہ بچیاں بھی ڈاکٹر ، انجینئر ، نرس اور ٹیچر بن کر ملک اور قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں