گرفتار ہونے والے دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ، آپریشن میں پاک فوج کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں
لاہور (یس اُردو) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پر پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے ، حسن ابدال میں فورتھ شیڈول میں شامل کالعدم تنظیم کے چھ کارکن گرفتار کر لئے گئے ، رحیم یار خان سے سرچ آپریشن کے دوران چونتیس جبکہ قصور سے اٹھارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ گرفتار افراد کے قبضے سے اسلحہ بارود بھی برآمد ہوا ۔ لاہور کے سانحہ گلشن اقبال کے بعد صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں امن دشمنوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پر پنجاب بھر میں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن جاری ہے ۔ دوران آپریشن دہشتگردوں سمیت سیکڑوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ۔ آپریشن میں پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت دو روز میں دو اجلاس ہوئے ۔ اتوار کی رات سے اب تک لاہور ، فیصل آباد اور ملتان میں حساس اداروں نے خفیہ اطلاعات پر 5 آپریشن کئے ۔ فیصل آباد سے کارروائی کے دوران 80 سے زائد مشتبہ افراد حراست میں لئے گئے ۔ گوجرانوالہ سے 200 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ سیالکوٹ میں 60 غیرملکیوں سمیت 250 افراد کو حراست میں لیا گیا ۔ میانوالی سے متعدد دہشت گرد گرفتار کر کے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا ۔ بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ سے بھی کالعدم تنظیم کا کارندہ پکڑا گیا ۔ بھکر کے علاقے کلور کوٹ میں پولیس نے دس مشتبہ افراد حراست میں لے لئے ۔ جہلم ، خانیوال ، ننکانہ ، شیخوپورہ اور مظفر گڑھ سے بھی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں ۔ گرفتار افراد کی اکثریت کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہیں جن کو نشانہ بنانے کے لئے سی ٹی ڈی ، پولیس اور حساس اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں ۔ سیکورٹی اداروں نے 117 افغان باشندوں اور فورتھ شیڈول میں شامل 63 افراد کی نگرانی مزید سخت کر کے متعدد کو حراست میں لے لیا ہے