سیلابی ریلے میں غازی گھڑی سمیت متعدد دیہات بہہ گئے ، 40 کنال سے زیادہ زرعی زمین کٹائو کا شکار ہوگئی
پشاور (یس اُردو) خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں موسلا دھار بارش ہلاکت خیز ہوگئی ، کئی گھروں کی چھتیں گرگئیں ۔ مختلف حادثات میں پندرہ افراد جاں بحق ہوگئے ۔ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں ہلاکت خیز بارش ، متعدد لوگوں کے تباہی و بربادی کا پیغام لے آئی ۔ پشاور میں سیلابی ریلے سے غازی گھڑی سمیت متعدد دیہات زیر آب آگئے ۔ 40 کنال سے زائد زرعی زمین کٹاؤ کا شکار ہونے سے علاقے کے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔ شبقدر کے علاقے چلماری میں تیز بارش سے گھر کی چھت گرنے سے نو سالہ بچہ عبداللہ موقع پر دم توڑ گیا جبکہ اس کی والدہ اور گیارہ سالہ بھائی فیض اللہ شدید زخمی ہوگئے ۔ متاثرہ خاندان کا تعلق افغانستان سے ہے ۔ سوات میں تیز بارش سے ندی نالے بپھر گئے ۔ پلاگئی میں خاتون اور بچی برساتی نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئی ۔ سوات میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کالام مینگورہ روڈ گوریت اور چھمگڑی کے مقام پر دوسرے روز بھی بند ہے ۔ کوہستان میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ، ادھر گلگت بلتستان میں بھی آسمان سے برستے بادل قہر ڈھانے لگے ، چلاس میں آٹھ گھنٹے سے جاری بارش نے تباہی مچادی ۔ گھر کی چھت گرنے سے باپ دو بیٹے اور ایک بیٹی جاں بحق ہوگئے ۔ افسوسناک حادثے میں تین افراد زخمی بھی ہوگئے ۔ مسلسل بارش سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ قراقرم 5 مختلف مقامات پر بند ہے ۔ سیکڑوں مسافر پھنس کر رہ گئے اور انہوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری ۔ ندی نالوں میں طغیانی سے زرعی اراضی بھی شدید متاثر ہوئی اور بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ۔ گلگت میں بارش سے بعض علاقوں میں ندی نالے بپھر گئے ۔ استور اور ہنزہ نگر ، بابوسر ، نیاٹ ، داریل تانگیر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے