پاکستان میں پاپ موسیقی کو نیا انداز دینے والی گلوکارہ نازیہ حسن کی آج 51 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
لاہور: (یس اُردو) برصغیر کی معروف پاپ سنگر نازیہ حسن اگر حیات ہوتیں تو ان کی عمر اکیاون برس ہو چکی ہوتی ان کی 51 ویں سالگرہ آج منائی جائے گی اس سلسلے میں ان کے مداح خصوصی تقریبات کا اہتمام کریں گے جس میں سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے۔ صدارتی ایوارڈ یافتہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنا بچپن کراچی اور لندن کے تعلیمی اداروں میں گزارا ۔ 1980ء میں نازیہ حسن صرف 15 برس کی عمر میں اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارت کے معروف فلم ساز فیروز خان کی فلم 148 قربانی 147 میں 148 آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے 147 گایا ۔ نازیہ حسن نے پی ٹی وی پر متعدد پروگرام اور ٹی وی کمرشلز میں بھی کام کیا۔ نازیہ حسن نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی میں ایک نئی جہت روشناس کروائی۔ انہوں نے 80 کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے پاکستانی نوجوان نسل کے ساتھ بیرون ملک بھارت، امریکہ، عرب امارات، لاطینی امریکہ سمیت دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی اسی وجہ سے نازیہ حسن کو پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ بلبل ایشیاء نازیہ حسن کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ آج کے گلوکار بھی نازیہ حسن کے گائے ہوئے گانے دوبارہ گا کر شہرت حاصل کر رہے ہیں۔ نازیہ حسن 13 اگست 2000ء کو لندن کے ایک اسپتال میں صرف 35 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔ نازیہ حسن کو پرائڈ آف پرفارمنس ، بیسٹ فی میل پلے بیک ایوارڈ، 15 گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔