counter easy hit

پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی 37ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

Zulfikar Ali Bhutto

Zulfikar Ali Bhutto

پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے جہاں جمہوریت ،آئین اور عوامی فلاح کے لیے اہم اقدامات کیے وہیں انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کو ایک پروقار مقام دلایا ، ذوالفقار علی بھٹو نے اسلامی دنیا کو نہ صرف ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا بلکہ پاکستان کو اسلامی دنیا کا امام بھی بنا دیا۔
لاہور: (یس اُردو) پاکستان کے تیسرے صدر ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بمبئی، کیلیفورنیا اور آکسفرڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد کراچی میں وکالت کا آغاز کیا اور ایس ایم لاء کالج میں بین الاقوامی قانون پڑھانے لگے۔ 1958 میں ایوب خان نے بھٹو کو اپنی کابینہ میں بطور وزیر شامل کیا۔ 1963 میں وہ پاکستان کے وزیر خارجہ کے منصب پر فائز ہوئے۔30 نومبر 1967 کو ذوالفقار علی بھٹو نے لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی۔ 1970 کے عام انتخابات میں انہوں نے مغربی پاکستان میں واضح کامیابی حاصل کی۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد وہ 1971 میں پاکستان کے صدر اور پھر 1973 میں پاکستان کے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے۔ انہوں نے 1977 کے عام انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی مگر حزب اختلاف نے ان انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ حزب اختلاف نے انتخابی نتائج کے خلاف ایک ملک گیر تحریک چلائی جس کے نتیجے میں 5 جولائی 1977 کو مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد ضیاء الحق نے جناب ذوالفقار علی بھٹو کو ان کے عہدے سے معزول کر کے ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا۔مارشل لاء نافذ ہونے کے دو ماہ بعد ذوالفقار علی بھٹو کو نواب محمد احمد خان کے قتل کے مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔ 18 مارچ 1977 کو انہیں اس قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اس سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی۔ جسے مسترد کر تے ہوئے سپریم کورٹ نے ذوالفقار علی بھٹو کی موت کی سزا کو قائم رکھا۔چار اپریل 1979 کو ذوالفقار علی بھٹو کو راولپنڈی ڈسٹرکٹ جیل میں تختہ دار پر پہنچا کر ان کی زندگی کا چراغ گل کر دیا گیا۔