14 ہزار نوجوان شہید کارکنوں کے خون پر پلنے والی قاتل ایم کیو ایم پرہمیشہ سے مراعات یا فتہ طبقہ قا بض رہا ڈوبنے سے کوئی نہیں بچا سکتا ایم کیو ایم کے 30 سالہ دور اقتدار نے پاکستان اور عوام کوشرپسندی ، دہشتگردی ،بد امنی ، بے وفائی و غداری کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہےقوم کو زبان قبیلے نسل اور علا قے کے نام پر تقسیم کے ساتھ ساتھ ملک کو توڑنے کے لیے بھی سازشیں اسی جما عت کے اندر موجود رہیں مصطفی کمال نے ا پنے ملک و قوم کی خوشحالی اور امن کے لیے جھنڈا اٹھا یا ہر محب وطن پاکستانی ساتھ دے، غلام نبی عامر کی پریس کانفرنس
برمنگھم ( ایس ایم عرفان طا ہر سے ) الطاف بھا ئی کو بڑا دھچکا، دیرینہ ساتھی کی ایم کیو ایم کو طلا ق سا تھیو ں سمیت پاک سرزمین پا رٹی میں شمولیت کا اعلان ،14 ہزار نوجوان شہید کارکنوں کے خون پر پلنے والی ایم کیو ایم پرہمیشہ سے مراعات یا فتہ طبقہ قا بض رہا ہے ڈوبنے سے کوئی نہیں بچا سکتا ، ایم کیو ایم کے 30 سالہ دور اقتدار نے پاکستان اور عوام کوشرپسندی ، دہشتگردی ،بدامنی ،بے وفائی و غداری کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے ، قوم کو زبان قبیلے نسل اور علا قے کے نام پر تقسیم کے ساتھ ساتھ ملک کو توڑنے کے لیے بھی سازشیں اسی جما عت کے اندر موجود رہیں ،مصطفی کمال نے ا پنے ملک و قوم کی خوشحالی اور امن کے لیے جھنڈا اٹھا یا ہے ہر محب وطن پاکستانی ساتھ دے ۔ ان خیالا ت کا اظہا ر سربراہ ایم کیو ایم الطاف حسین کے دیرینہ ساتھی اور مرکزی رہنما غلام نبی عامر نے اپنے ساتھیو ں کے ہمراہ ایم کیو ایم کی قیادت اور پالیسیز کے خلا ف دستبرداری اور پاک سرزمین پارٹی کے حق میں شمولیت کے دوران منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر سابق پی آئی اے آفیسر چو ہدری محمد اختر ، نا ہید نیا زی کزن عمران خا ن سربراہ پاکستان تحریک انصاف ،مس شازیہ ، معروف پاکستانی نثراد برطانوی گلو کا ر شیخ محمد یوسف ، مس زرینہ ، مس صباء ، عباس خان اور دیگر بھی انکے ہمراہ موجود تھے ۔ غلا م نبی عامر نے کہاکہ 32 سال پارٹی کے لیے صرف کیے لیکن جب اعلیٰ قیادت کے قول و فعل میں تضاد انتہائی شدت اختیار کرتا ہو ا دکھائی دیا تو خیر آبا د کہنا پڑا ۔ انہو ں نے کہاکہ ایم کیو ایم پاکستان کے دفاع اور سا لمیت کی باتیں تو بڑی بڑی کرتی رہی لیکن درحقیقت عملی سطح پر کوئی پیش رفت دکھائی نہیں دی ۔ پاکستان کی عوام کے حقوق کے لیے ایم کیو ایم کا کردار ہمیشہ سے مشکوک دکھائی دیا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ پارٹی قیا دت نے ان لوگوں کا ساتھ دیا جن کے ہا تھ پارٹی کا رکنوں کے خون سے رنگے ہو ئے تھے ۔ شہداء کے خاندانوں کو تفل تسلی کے علاوہ کوئی عملی سطح پر معاونت نہیں کی گئی ۔ 14 ہزار نوجوان حقوق کے نام پر سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیے گئے ۔ جن لوگوں نے پارٹی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا انکے نام پر کوئی ہسپتال کوئی سٹرک یا محلے کی گلی بھی تعمیر نہیں کی گئی بلکہ اپنے نام کی تختیاں اور پوسٹر جگہ جگہ آویزاں کیے جا تے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ عدل و انصا ف کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو انکے کیے کی سزا ضرور ملے گی ۔ نوجوان طبقہ پیدائشی طور پر شرپسندی اور قتل و غارت گری میں ملوث نہیں تھا بلکہ انکی ذہن سازی کرکے انہیں اپنے مذموم عزائم کے لیے پارٹی قیا دت نے استعمال کیا ۔ انہو ں نے کہاکہ جس ساتھی نے پارٹی قیادت کے خلا ف چلنے کی کوشش کی یا اپنا راستہ جدا کیا یا تو اسے قتل کردیا گیا اور یا پھر اسکو جان سے مارنے کی دھمکیا ں دی جاتی رہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ مصطفی کمال نے ایک روشنی کی کرن اجا گر کی ہے جس سے کراچی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی اجا لا پھیلتا ہو دکھائی دینے لگا ہے ۔