پانامہ پیپرز کے منظر عام پر آنے کے بعد یورپی کمیشن نے ٹیکس چوروں کی جنت کہلانے والے علاقوں میں بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیرس: (یس اُردو) فرانس کے شہر سٹراس برگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے فنانشل سروسز کمشنر جوناتھن ہل نے کہا کہ کمیشن کی طرف سے دی گئی تازہ تجاویز کے مطابق پچھہتر کروڑ یورو سالانہ کمانے والی کمپنیوں کو بتانا پڑے گا کہ وہ یورپی یونین کے ملکوں میں کتنا ٹیکس دے رہی ہیں اور ٹیکس بچانے کے لیے مشہور جگہوں پر ان کی کاروباری سرگرمیاں کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کمیشن پوری دنیا کی بجائے صرف یورپی یونین میں ٹیکس چوری پر توجہ مرکوز کرے گا۔ کمیشن کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق ٹیکس چوری سے یورپی یونین کو سالانہ پچاس ارب سے ستر ارب یورو کے درمیان نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔