کراچی میں رینجرز نے پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ عبدالقادر بلوچ رینجرز کے تفتیشی افسر کے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
کراچی: (یس اُردو) رینجرز حکام کی جانب سے عبدالقادر بلوچ کو آج تفتیش کے لئے طلب کیا گیا۔ دوران تفتیش عبدالقادر پٹیل سے پوچھا گیا کہ آپ عزیر بلوچ کو کیسے جانتے ہیں۔ عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما عزیر بلوچ کو جانتے ہیں۔ تفتیشی افسر نے پوچھا کہ خالد شہنشاہ، عمران جھنگی اور بلال شیخ کے قتل میں کون ملوث ہے جس پر عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ قتل کے بارے میں علم نہیں تفتیش کے معاملات ذوالفقار مرزا دیکھتے تھے۔ تفتیشی افسر نے سوال کیا کہ عزیر بلوچ نے آپ سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کا نام لیا ہے۔ کراچی سے کروڑوں روپے لندن اور عرب ممالک میں کس طرح منتقل ہوئے۔ عزیر بلوچ کو بیرون ملک فرار کرانے میں آپ نے سہولت فراہم کی تھی تاہم عبدالقادر پٹیل تفتیشی افسر کے سوالات کا خاطر خواہ جواب نہ دے سکے۔ تفتیش کے دوران عبدالقادر پٹیل سر درد اور بلڈ پریشر کی شکایت بھی کرتے رہے اور بار بار پانی مانگتے رہے جس کے بنا پر کچھ دیر کے لئے تفتیش کا سلسلہ روکنا بھی پڑا۔ عبدالقادر پٹیل سے زمینوں پر قبضوں اور اہم سیاسی شخصیات کے قتل کے متعلق بھی تفتیش کی گئی۔ تفتیشی افسر کو تسلی بخش جواب نہ ملنے پر رینجرز نے عبدالقادر بلوچ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان سے مزید تفتیش بھی کی جائے گی۔