1998 میں آسٹریلیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ بجھاتے ہوئے پانچ فائر فائٹرز نے جان کا نذرانہ پیش کیا تھا
لاہور (یس اُردو) دنیا بھر میں آج فائر فائٹرز کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ۔ چار جنوری 1998 کو آسٹریلیا کے شہر لنٹن کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو بجھاتے ہوئے پانچ فائر فائٹرز نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس کے بعد فائر فائٹرز کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی مہم شروع کی گئی اور 1999 سے باقاعدہ اس دن کو منانا شروع کیا گیا ۔ دنیا بھر میں ہیروز کا درجہ پانے والے فائر فائٹرز کو پاکستان میں وہ حیثیت حاصل نہیں ۔ ضروری سامان ، آلات کی عدم فراہمی اور فائر سیفٹی قوانین نہ ہونے کے باوجود فائر فائٹرز خطرناک صورتحال میں بھی جان کو خطرے میں ڈال کر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں ۔ عالمی قوانین کے مطابق دو لاکھ کی آبادی کے لئے ایک فائر سٹیشن ضروری ہے لیکن کراچی جیسر میں 9 لاکھ سے زائد آبادی سے زائد پر صرف ایک فائر سٹیشن ہے ۔ آگ میں کود کر شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے والے ان فائر فائٹرز کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں تو یہ جانباز مزید بہتر انداز میں اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں ۔