لالہ موسیٰ(جمیل احمدطاہر)تحصیل کھاریاں کے سب رجسٹرار،نائب تحصیل داران،پٹواریوں اور گرداوروں کی وجہ سے سائلین پریشان ہیں ،حکو متی اکاؤنٹس میں بھاری فیسیں اور ٹیکس جمع کروانے کے باوجود بھی پراپرٹیز کو ٹرانسفر کروانے میں مہینوں لگ جاتے ہیں ،۔ان خیالات کا اظہار سابق سیکرٹری بار کھاریاں سابق سٹی ناظم لالہ موسیٰ نوازش علی شیخ سینئر ایڈووکیٹ آف ہائی کورٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ لالہ موسیٰ اور تحصیل کھاریاں کے شہری سب رجسٹرار،نائب تحصیل داران،پٹواریوں اور گرداوروں کی وجہ سے اپنی پراپرٹی کو ٹرانسفر کروانے کیلئے ہفتوں اور مہینوں کے حساب سے وقت ضائع کر کے گورنمنٹ کے اکاؤنٹس میں اسٹام پیپرز،سی وی ٹی ،ایڈوانس ٹیکس،گین ٹیکس اور بلدیہ ٹیکس بمعہ رجسٹری فیس جمع کروانے کے باوجود بھی اپنی پراپرٹیز کو ٹرانسفر کروانے میں ناکام رہتے ہیں ،جس کی وجہ سے اوورسیز پاکستانی شہریوں کو اپنی چھٹیاں آگے کروانے اور پیسے جمع کروانے کے باوجود بھی خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑ تا ہے،انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب رپورٹ اہل کمیشن سسٹم کے اختیارات کو محکمہ مال کے آفسران سے واپس لے کر دیانتدار آفسران اورغیر جانبدار محکموں سے رپورٹ کرائے یاوکلاء میں سے نیک نام اور سینئر وکلاء کی ڈیوٹی لگا ئے اورکمیشن کے فرائض انجام دینے میں لوگوں کیلئے آسانی پیدا کی جائے ،تا کہ بروقت رپورٹ اہل کمیشن کی بنیاد پر لوگوں کی رجسٹریاں تکمیل رجسٹر ہو سکیں اور کرپٹ ،بدنام اور لاپرواہ محکمہ مال کے آفسران سے لوگ بچ سکیں،انہوں نے مزید کہاکہ DCOگجرات فی الفور مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنے سرکاری اختیار کو استعمال کریں اور نیا سیٹ اپ لوگو ں کے سامنے لے کر آئیں ،یہ مطالبہ گزشتہ تین ماہ سے ضلع گجرات بالخصوص تحصیل کھاریاں میں شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور ہر وقت سب رجسٹرار کے دفتر میں وکلاء سائیلان اور محکمہ مال کے آفسران کے درمیان تو تقرار ہوتی رہتی ہے اس کی وجہ سے عوام کے اندر حکومت اور محکمہ مال کے آفسران کے خلاف نفرت بڑھتی جا رہی ہے جسے فوری ختم کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔