counter easy hit

پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے اپوزیشن اب نیا پینترا بدل رہی ہے: لیگی رہنما

The opposition was

The opposition was

اسلام آباد: (یس اُردو) وزیر مملکت محمد زبیر اور رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کی اپوزیشن پر شدید تنقید۔ محمد زبیر نے کہا سب سے زیادہ الزامات وزیراعظم اور ان کی فیملی پر لگے۔ پاناما پیپرز میں وزیراعظم نواز شریف کا نام ہی نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا دنیا کے کسی قانون میں ملزم کے رشتہ داروں پر مقدمہ نہیں چلتا۔ محمد زبیر نے کہا وزیراعظم فوری طور پر پاناما لیکس کی تحقیقات چاہتے ہیں۔ اپوزیشن نے تحقیقات کے لیے نیا ایکٹ لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ الزامات کے بجائے معاملہ عدالت پر چھوڑ دیا جائے۔ اعتزاز یا عمران کی خواہشات پر نیا قانون نہیں بنے گا۔ عمران خان نے 20 سال تک ٹیکس ریٹرن فائنل ہی نہیں کئے۔ محمد زبیر نے پرویز الہی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا اگر حکومت مونس الٰہی کا نام ڈلوا سکتی تو اپنے نام بھی نکلوا لیتی۔ رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا پچھلے چند روزسے یوٹرن کا نیا ٹرینڈ سامنے آ رہا ہے۔ پاناما لیکس کے سامنے وزیراعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کیا جبکہ پاناما لیکس کے بعد ہر جماعت کا اپنا اپنا موقف سامنے آیا۔ بحث کی جا رہی ہے کہ احتساب میں کس کو چھوڑنا اور کس کیخلاف کرنا ہے۔ دانیال عزیز نے کہا پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور (ق) لیگ کا کیا پاناما میں نام نہیں ہے۔ وزیراعظم پر الزام لگا رہے ہیں کہ ان کا نام ہے وہی ٹی او آرز بنائیں گے۔ وزیراعظم کا براہ راست نام نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا اپوزیشن اپنے ٹی او آرز سپریم کورٹ جمع کرا دے اگر کوئی سقم ہو گا تو تبدیل کر دیں گے۔ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز کا مسئلہ اس لیے اٹکا ہے یہ سب براہ راست ملوث ہیں۔ جن کے ہیلی کاپٹروں میں جا کر میچ دیکھے گئے ان کے نام آ گئے ہیں۔ اب یہ صرف سیاسی پوائنٹ سکورننگ ہو رہی ہے۔ آئی سی آئی جے نے تھوک کر چاٹا ہے اسکے خلاف قانونی چارہ جوئی کرینگے۔ میرے خط پر آئی سی آئی جے نے وزیراعظم کا نام نکالا۔ مجھے وضاحت بھیجی اور آئی سی آئی جے نے کہا کہ معافی نہیں مانگی۔ دانیال عزیز نے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا این آر او بھی دونوں بھائیوں کے لیے بنا تھا۔ آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ پر مونس الہی فرسٹ آیا ہے۔ کہتے ہیں چودھریوں تگڑے ہو جاؤ تہاڈا نمبر پہلے آ گیا اے ۔ جہانگیر ترین ،عبدالعلیم خان کا نام براہ راست ہے اور عبدالعلیم خان کو اب پراپرٹی واپس لانے کا خیال آ رہا ہے۔ دانیال عزیز نے کہا خیبرپختونخوا میں پولیس آرڈر 2002ء رائج ہے جو میں نے بنایا تھا۔ تحریک انصاف والے ایسے ڈنڈورا پیٹ رہے ہیں ہم تبدیلی لیکر آئے ہیں آنے والے دنوں میں اس چیز کا پول کھولوں گا۔