بلوچستان سے افغان انٹیلی اجنس کے چھ دہشتگرد پکڑے گئے۔ دس بم دھماکوں اور کوئٹہ میں بائیس افراد کے قتل سمیت سنگین وارداتوں کا اعتراف بھی کر لیا۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کہتے ہیں افغان مہاجرین قتل غارت میں ملوث ہیں بہت ہو گیا اب انہیں واپس جانا ہو گا۔
کوئٹہ: (یس اُردو) افغان انٹیلی جنس ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے چھ دہشتگردوں کی گرفتاری کا انکشاف وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا دوہرے شناختی کارڈ کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ بہت ہو گیا افغان مہاجرین کو واپس جانا ہو گا۔ افغان مہاجرین قتل و غارت میں ملوث ہیں۔ عالمی برادری نے اقدامات نہ کئے تو اٖفغان مہاجرین کو دھکے دیکر نکال دیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا را اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ ہے۔ افغان دہشت گردوں نے 40 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا۔ ملزمان ایف سی اور شہریوں پر حملہ کرتے تھے۔ سرفراز بگٹی نے کہا افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں این ڈی ایس باز نہ آئی تو تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ افغانیوں کو پاکستانی بن کر رہنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ این ڈی ایس اور ر افغان مہاجرین کو استعمال کر رہی ہیں۔ اس موقع پر گرفتار دہشتگردوں کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ عبداللہ شاہ نامی دہشتگرد نے این ڈی ایس کی ہدایت پر چمن میں دس دھماکوں کا اعتراف کر لیا۔ افغان انٹیلی جنس اہلکار دھماکوں کیلئے رقم دیتا تھا ہر دھماکے پر 80 ہزار روپے ملتے تھے۔ گرفتار دہشتگرد نے کوئٹہ میں بائیس افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔ دس سے پندرہ افراد کے قتل کے بعد، قندھار جا کر پیسے وصول کرنے کا انکشاف بھی کیا۔ قاضی نیک محمد نورزئی جو افغانستان این ڈی ایس کے لیے کام کر رہا ہے مجھے این ڈی ایس کیساتھ ملایا۔ اعترافی بیان میں دہشتگرد نے مزید کہا میرے ساتھ حبیب ، سلام ، حمید ، صدام اور حنان ہیں۔ ہم نے آپس میں طے کر لیا تھا کہ کارروائیاں ملکر کریں گے۔ پاکستانی شناختی کارڈ 10 ہزار روپے میں بنوایا۔