counter easy hit

چھ ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق ہوگی، حکومت کا اعلان

Will reconfirm all ID

Will reconfirm all ID

جعلی شناختی کارڈز بنانے والوں اور مدد کرنے والے نادرا کے اہلکاروں کو صرف دو ماہ کی مہلت، جرم ثابت ہونے پر جیل بھیجنے کا فیصلہ، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کسی بھی باعزت اور باوقار ملک کیلئے اس کی شہریت بیچنا درست نہیں، ملکی سالمیت کا سودا کرنے والوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے۔ ولی محمد کا کیس صرف اکیلا نہیں بلکہ اس سے بھی بڑے کیسز ہیں۔
اسلام آباد: (یس اُردو) حکومت نے 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جعلسازی کا پتہ چلایا جا سکے۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جعلی شناختی کارڈز کی تصدیق پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ میں چھ ماہ میں تمام گند کی صفائی کرنا چاہتا ہوں۔ اس عرصہ میں شناختی کارڈز رکھنے والے ڈھائی کروڑ خاندانوں کی تصدیق کی جائے گی۔ جعلی شناختی کارڈز بنانے والوں اور جس نے مدد کی وہ دو ماہ کے اندر نشاندہی کر دے۔ مقررہ وقت گزرنے کے بعد مجرموں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی اور جیل کی سلاخوں کی پیچھے دکھیلا جائے گا۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ جعلی شناختی کارڈز کے حامل افراد کو 7 سال جبکہ مدد کرنے والے نادرا اہلکاروں کو چودہ سال قید کی سزا ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جعلی شناختی کارڈز رکھنے والے غیر ملکیوں کی نشاندہی کرنے والوں کو انعامات دیے جائیں گے۔چودھری نثار علی خان نے بتایا کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے طالبان کے سابق امیر ملا منصور اختر کا جعلی شناختی کارڈ 2001ء میں بنایا گیا تھا جبکہ 2002ء میں اس کا کمپیوٹررائزڈ شناختی کارڈ بنا۔ انہوں نے کہا کہ ملا منصور کے شناختی کارڈ کی معیاد ختم ہو چکی تھی۔ دوبارہ تصدیق کیلئے آتا تو پکڑا جاتا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں میں جعلی شناختی کارڈوں کی منڈی لگی ہوئی تھی۔ دو ہزار ایک سے دو ہزار تین تک کسی نادرا اہلکار کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ہمارے دور حکومت کے تین سال میں 826 نادرا اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی گئی جبکہ دو سالوں میں 29 ہزار پاسپورٹس کو منسوخ کیا گیا۔