ٹنڈوآدم۔(احسان غوری)ٹنڈوآدم شہر کی میواڑ کالونی کے رہائشی سلیمان سولنگی کے گھر پر گذشتہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب چار پولیس اہلکاروں کے ساتھ ۱۰۔افراد نے گھیراؤ کرکے مبینا طور پر گھر میں داخل ہوکر گھر کے مکینوں پر تشدد کیا متاثرہ لوگوں کی چیخ و پکار کے بعد مسلح افراد اور پولیس اہلکار فرار ہو گئے واقعے کے بعد متاثرہ لوگوں نے سلیمان سولنگی کی قیادت میں میڈیا کلب ٹنڈوآدم کے سامنے احتجاج کیا انہوں نے کہا کہ نواب شاہ کے رہائشی با اثر افراد بچل زرداری،عاشق زرداری،ساجد خاصخیلی،اور شہدادپور کے رہائشی ڈاکٹر عبدالمجید چھٹو کے قریبی عزیز سلیمان چھٹو کے علاوہ چار پولیس اہلکاروں سمیت ۱۰ ۔افراد نے ہمارے گھر میں داخل ہوکر میری ۱۶ سالا بیٹی فرزانہ سولنگی کو اغوا کرنے کی کوشش کی مزاحمت پر ان لوگوں نے گھر کی عورتوں مردوں پر بدترین تشدد کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹنڈوآدم سٹی تھانہ پر مدد کے لئے اطلاع دی مگر پولیس نہیں پنہچی انہوں نے کہا کہ ہماری چیخ و پکار پر اہل محلا جمع ہو گئے جسکے بعد مسلح افراد اور پولیس اہلکار فرار ہو گئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ افراد دھمکیاں دیکر گئے ہیں کہ ہم دوبارہ تیاری کے ساتھ آئینگے انہوں نے کہا کہ ملزمان با اثر ہیں پولیس بھی انکے خلاف کاروائی کرنے سے گریز کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سرے عام اسلحہ لیکر غریب لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں اور پولیس انکے خلاف کوئی کاروائی کرن۶ے کے لئے تیار نہیں ہے انہوں نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرس سے مطالبہ کیا کہ ہمارے گھر پر حملا کرنے اور میری بیٹی کو اغوا کرنے کی کوشش کرنے والے افراد اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔