counter easy hit

سرائے عالمگیر:کاروبار کی آڑ میں سود کا دھندہ عروج پر، ماٹھے معززین کھلے عام سرپرستی کرنے لگے

Sarai Alamgir

Sarai Alamgir

سرا ئے عا لمگیر (صغیر راٹھور) سرائے عالمگیر:کاروبار کی آڑ میں سود کا دھندہ عروج پر، ماٹھے معززین کھلے عام سرپرستی کرنے لگے ، سودیوں نے اپنی بچت کے لیے اقساط پر اشیا فرخت کرنے والوں قریبی تعلق استوار کر لیے ،سود خوروقم واپس نہ کرنے پر لکھوائے گیے سٹام اور چیک کی بنیاد پر جائداد ،سونااور دیگر اشیا ضبط ،شہری بے گھراور جمع پونچی سے محروم ہونے لگے ، خادم اعلی شہباز شریف آپ کا پنجاب لٹ ریاہے ہمیں بچایا جائے متاثرین کی فریادتفصیل پاکستان میںقانون کی حاکمیت کا سوال تو ہمیشہ سے ایک ایسا سوال رہاہے جس کا جواب آج تک نہ کوئی دے سکا ہے نہ ملنے کی امید نظر آتی ہے قانون کی عملداری کا سوال نامکمل ہونے کی وجہ سے تحصیل سرائے عالمگیرکی بعض کاروباری شخصیات جو کہ فرنیچر،گارڑمنٹ ،کپڑا،الیکٹرانکس ،گاڑیوں اور موٹر سائیکل سمیت ایسی دوسری اشیا کی اقساط پر فروخت کا کاروبار کرتیں ہیںجبکہ دوسرے منفی کاموں میں ملوث لوگوں نے بھی اپنی آمدنی کو بڑھانے کے لیے قانون تو ایک طرف ایمان کو بھی بھول چکے ہیں ان بد فطرت لوگوں نے کاروبار کی آڑ میںسر عام سود کا دھندہ شروع کیاہوا ہے اور سرائے عالمگیر اور نواع علاقوں جن میں کھنڈا چوک، اورنگ آباد، کوٹیاں، پرانی جہلم، محلہ فیضان مدینہ،کھمبی،راجڑ بجلی گھر، قصبہ کریالہ، دندی دارا، بولانی،شکریلہ ،نوتھیہ قریشیاں مین علاقوں شامل ہیں جبکہ چھوٹے علاقوں میں ان کے سب ایجنٹ کام کر رہے ہیں جو حالات کے مارے غریب لوگوں کو بہلا پھنسا کر ان کے پاس لاتے ہیں اورسود جیسی برے کام مین الجھاکر لوگوں کو لوٹ رہے ہیںایسے افراد کو باقائدہ اس کام کی مزدوری دی جاتی ہے اور یہ لوگ قرض لینے والے کی حیثت کے مطابق سود پر رقم دے کرعرصہ کے حساب سے سود سمیت رقم کاا سٹام اور چیک کے لکھوا لیا جاتاہے جس کے مطابق سود لینے والے کوخریدار نے ان لوگوں سے وہ چیز خریدی ہوتی ہے اور وہ طے شدہ رقم کی ادائیگی کا پابند ہوتاہے اسٹام اور چیک دینے کے بعد مقروض تاحیات ان کے جال میں پھنس جاتاہے جب تک یکمشت رقم ادا نہیں کرتا ہر ماہ کی مقررہ تاریخ کو سود خوروں کے ہرکاریقسط لینے گھر آجاتے ہیںاگر کسی وجہ سے قسط کی ادائیگی ممکن نہ رہے تو یہ سود خور مقروض کے دیے ہوئے چیک کو کام میں لاتے ہوئے متذکرہ فرد پر جعلی چیک دینے کا مقدمہ درج کرا کر پریا پنجائیت میں شرفا کو ذلیل و خوار کیاجاتا ہے جبکہ تانے اور کچہری کے چکر سے بچانے کے بہانے متاثرہ فریق سے مذید چیک لے لیے جاتے ہیں جس کے بعدبندے کی ان لوگوں سے جان چھوڑنا ممکن نہیں رہتا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس گندہ دھندے میں بعض معززین ان سود خوروں کی بھرپور مدد و حمایت کی وجہ سے پولیس بھی ان کے خلاف کاروائی سے گریزہ رہتی ہے بلکہ کسی شکایت دہندہ کی درخواست کی صورت میں ان لوگوں کو مکمل اخترام دیا جاتا ہے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل نہیں کہ عام عوام کے لیے انصاف کا حصول مشکل ترین عمل بن چکاہے اہلیان سرائے عالمگیر کے متاثرین نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف و مقامی ڈی پی او گجرات پولیس رائے ضمیر الحق سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کا شہری ہونے کی وجہ سے عزت کی زندگی ہمارا حق ہے تحصیل سرائے عالمگیر میںسود خوروں سے نجات دلائی جائے تا حیات دعا گو ہوں گے۔