پرنلے: پاکستان کی سر زمین پر حالیہ ڈرون حملے اور امریکی پالیسی میں اس ضمن میں ہونے والی تبدیلی سے آزاد کشمیر کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے ۔ حکومت آزاد کشمیر کو اس ضمن میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر مسفر حسن ۔ جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے حال ہی میں پاکستان کی سر زمین پر ہونے والے ڈرون حملے اور اس ضمن میں امریکی پالیسی اس تبدیلی کہ وہ دہشت گردوں کو کہیں پیدا کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اس پالیسی کے انتہائی خلفی اثرات مرتب کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چندہ ماہ قبل پٹھانکوٹ کے واقع کی ذمہ داری حزب المجاہدین کے مظفرآباد میں مقیم لیڈر سید صلاح الدین نے قبول کی تھی اور بدلی ہوئی امریکی پالیسی کی روشنی میں اس بات کے امکانات بہت بڑہ گئے ہیں کہ ڈرون حملے آزاد کشمیر کی سر زمین پر بھی عمل دس لائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ مقمام افسوس ہے حکومت پاکستان کے ذمہ دار اور حکومت آزاد کشمیر اس تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال سے مکمل طور پر لاتعلق نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر تو گزشتہ 25 سال سے اپنی سرزمین پر ہونے والے واقعات سے یکسر بیگانہ رہی ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ وہ آزاد کشمیر کے عوام کی حفاظت کیلئے ان معاملات پر حکومت پاکستان کے ذمہ داروں سے تفصیلی بات چیت کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلئہ کشمیر کے حوالے سے اس تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال اس بات کا تقاضہ کر رہی ہے کہ ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں مسلح جارحیت کی حوصلہ افزائی کی بجائے پرامن سیاسی تصفیئے کیلئے ٹھوس اقدامات کیئے جائیں۔
اس ضمن میں انہوں نے حکومت کو بااضتیار ار نمائندہ حکومت بنانے کی پالیسی اختیار کرے تو اس سے نہ صرف کشمیر کا مسئلہ حل ہونے کی راہ ہیں ہموار ہو سکتی ہیں ملکہ پورے خطے میں امن کی بحالی اور عوامی ترقی کا دور شروع ہو سکتا ہے۔