counter easy hit

بجٹ لے آیا مہنگائی کا طوفان ، چودہ سو آٹھ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ

Budget storm brought

Budget storm brought

کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر عام ضرورت کی چیزیں بھی مہنگی
اسلام آباد (یس اُردو) چار ہزار تین سو پچانوے ارب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ، مرغی، خشک دودھ ، موبائل فون، سیمنٹ، بچوں کے ڈائپر ، برینڈڈ ملبوسات ، سافٹ ڈرنکس ، منرل واٹر ، مہنگے ہو گئے ، پان اور سگریٹ کے دام بھی بڑھ گئے ، خواتین کے میک اپ کا سامان بھی سستا نہیں رہا ۔اب مرغی سستی نہیں ملے گی ، مرغی کی فیڈ پر سیلز ٹیکس پانچ فیصد سے بڑھا کر دس فیصد کر دیا، زندہ مرغی کی کسٹم ڈیوٹی 6 سے بڑھا کر 11 فیصد کر دی گئی ، خشک دودھ کی درآمد پر ڈیوٹی میں 25 فیصد تک اضافہ ہو گا ۔تمباکو نوش بھی کر لیں ہوش ، نچلے درجے کا سگریٹ 23 پیسے، اعلیٰ درجے کا 55 پیسے مہنگا ہو گیا ، چھالیہ اور پان پر کسٹمز ڈیوٹی 600 روپے فی کلو کر دی گئی ۔موبائل فون بھی مہنگے ملیں گے ، درمیانے درجے کے سیٹ پر سیلز ٹیکس 1000 روپے ، نچلے درجے کے فون پر سیلز ٹیکس بدستور 500 روپے ہی رہے گا ۔سیمنٹ پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی ، فی کلو ایک روپے اضافہ کر دیا گیا ، فروزن مچھلی پر کسٹم ڈیوٹی میں 10 فیصد اضافے سے 20 فیصد کر دی گئی ۔نئے بجٹ میں معیشت کو دستاویز کرنے اور نان فائلرز کی حوصلہ شکنی کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں پر اضافی ٹٰیکسوں کی تجویز دی گئی ہے ۔